Latest News

حجاب معاملہ پر احتجاج کرنے والی مسلم خواتین پر یوپی پولیس نے برسائیں لاٹھیاں۔

حجاب معاملہ پر احتجاج کرنے والی مسلم خواتین پر یوپی پولیس نے برسائیں لاٹھیاں۔ 
غازی آباد: یوپی کے شہر غازی آباد میں تین دن پہلے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، اس میں پولیس کو حجاب پہنے خواتین پر لاٹھیاں برساتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ ویڈیو حجاب معاملے کو لے کرمسلم خواتین کے مظاہرہ کاہے۔ الزام ہے کہ اس مظاہرے میں شامل خواتین نے دھکا مکی کی جس کے بعد پولیس نے لاٹھی کا استعمال کیا۔ پولیس اس ویڈیو کی جانچ کررہی ہے۔ غور طلب ہےکہ کرناٹک کے حجاب تنازع کو لے کر ملک کے کئی حصوں میں مسلم خواتین نے مظاہرہ کیاہے۔ غازی آباد میں بھی خواتین نے اس معاملے کو لے کر مورچہ نکالا تھا۔

یہ واقعہ 13 فروری کا ہے۔ تقریباً 20-25 عورتیں اور مرد حجاب کے حق میں پریا وہار پستے کے قریب احتجاج کرنے پہنچے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس احتجاج کی اجازت نہیں تھی۔ جب انہیں روکا گیا تو ان کی پولیس سے ہاتھا پائی ہو گئی۔ پولیس کے مطابق ان کے ہاتھوں میں حکومت مخالف پوسٹرز تھے۔روکنے کے دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کیا، اسی دوران تمام مظاہرین وہاں سے بھاگ گئے۔ پولیس نے اپنی جانب سے مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزموں میں رئیس نام کا ایک شخص بھی شامل ہے۔ مسلم طالبات کو تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے سے روکنے کا تنازع دسمبر میں شروع ہوا، جب کرناٹک کے اُڈپی ضلع کی چھ طالبات نے آواز اٹھائی، جس کے بعد وہی لڑکیاں ہائی کورٹ پہنچی تھیں۔ تب سے یہ معاملہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔
14 فروری کوکرناٹک کے کچھ اسکولوں میں ہائی کورٹ کے ایک عبوری حکم کی تعمیل میں، طالبات کو کیمپس میں داخل ہونے سے پہلے اپنا حجاب اتارنے کو کہا گیا۔ کالج انتظامیہ کا استدلال ہے کہ وہ صرف ہائی کورٹ کے عبوری حکم پر عمل کر رہے ہیں، جس میں اسکولوں اور کالجوں کو اس شرط پر کھولنے کی اجازت دی گئی تھی کہ کلاس رومز میں مذہبی لباس پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، طالبات کے مطابق، کالج نے انہیں مطلع نہیں کیا تھا کہ حجاب یا برقع پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ معاملہ کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ تاہم، چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے کہا ہے، ’ہم مناسب وقت آنے پر ہی اس معاملے میں مداخلت کریں گے۔‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر