Latest News

دارالعلوم دیوبند کی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا نظام الدین خاموش کا انتقال، مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا ارشد مدنی نے کیا گہرے رنج و الم کا اظہار۔

دارالعلوم دیوبند کی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا نظام الدین خاموش کا انتقال، مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا ارشد مدنی نے کیا گہرے رنج و الم کا اظہار۔
دیوبند: عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے رکن اور گجرات کے ممتاز عالم دین و دارالعلوم چھاپی کے مہتمم مولانا نظام الدین خاموشی کا آج مختصر علالت کے بعد ممبئی میں انتقال ہوگیا۔ مرحوم دارالعلوم دیوبند کے سابق کارگذار مہتمم مولانا غلام رسول خاموش کے صاحبزادے تھے، مرحوم کی عمر محض 55 برس تھی۔انکے اچانک انتقال کی خبر سے دارالعلوم دیوبند سمیت علمی حلقوں کی فضا مغموم ہوگئی۔

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی نے مولانا نظام الدین خاموش کے اچانک انتقال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کو دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم چھاپی سمیت گجرات اور علموں حلقوں کا بڑا خسارہ قرار دیا، اُنہوں نے اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کرتے ھوئے مرحوم کی علمی خدمات پر روشنی ڈالی۔
واضح رہے کہ مولا نا نظام الدین خاموش دار العلوم چھاپی کے مہتمم اور دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کے رکن تھے۔ مولانا نظام الدین خاموش دارالعلوم دیوبند کے سابق کارگزار مہتمم حضرت مولانا غلام رسول خاموشی کے صاحبزادے تھے ۔ اپنے وطن میتا وڈگام ضلع بناس کانٹھا میں 7 اگست 1967ء کو پیدا ہوۓ ۔ عربی کی ابتدائی تعلیم مدرسہ جامعہ نذ یریہ کوسی ضلع پٹن میں حاصل کی اور دارالعلوم چھا پی سے ۱۹۸۵ء میں فراغت حاصل کی۔ فراغت کے بعد مدرسہ حنفیہ مرغا گرین میں ۲۲ سال تک تدریسی خدمات انجام دیں۔ والد محترم حضرت مولا نا غلام رسول خاموش سابق مہتمم دارالعلوم چھا پی کے 2010ء میں انتقال کے بعد آپ کو دارالعلوم چھاپی کا مہتمم مقرر کیا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر متعدد مدارس ومکاتب آپ کی سر پرستی میں چل رہے تھے۔ صفر 1439ھ کی مجلس شوری میں آپ کو دارالعلوم دیو بند کی مجلس شوری کا رکن منتخب کیا گیا تھااور 26 فروری 2022 کو شام قریب پانچ بجے آپ دارفانی سے رخصت ہوگئے۔ جو علمی حلقوں کے لیے بڑا خسارہ ہے۔

ان کے انتقال پر جمیعت علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود مدنی، مجلس شوریٰ کے رکن مولانا انوار الرحمن بجنوری، دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی، مفتی راشد اعظمی، مولانا مفتی امین پالنپوری، دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی، دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی، ممتاز عالم دین مولانا ندیم الواجدی، آل انڈیا ملی کونسل کے ضلع صدر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی سمیت نامور علمائے کرام نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کی اور مولانا کے انتقال کو عظیم علمی خسارہ قرار دیا۔

سمیر چودھری۔
DT Network 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر