سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد یوگی سرکار نے سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں سے وصولی کے نوٹس لئے واپس، سماجی اور سیاسی رہنماؤں نے بتایا عدالت اور قانون کو جیت۔
اترپردیش میں سی اے اے اور این آرسی کو لیکر احتجاج کرنے والوں کے خلاف یوپی حکومت کے ذریعہ وصولی کے نوٹس جاری کرنے پر سپریم کورٹ کی سخت پھٹکار کے بعد یوگی حکومت نے یہ نوٹس واپس لے لئے ہیں۔ اس سلسلہ میں یہاں سیاسی و سماجی رہنماو ¿ں نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے یوگی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہاکہ قانونی اور آئین کے ملک میں کسی کی ضداور ہٹ دھرمی نہیں چلتی ہے، یوگی حکومت کو سپریم کورٹ کے حکم سے مزید سبق لینا چاہئے۔ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے سی اے اے قانون تحریک کے دوران اترپردیش حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹس کو عدالت عظمیٰ کی مداخلت کے بعد واپس لینے پر اسے سچائی کی جیت بتایا ۔ ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں 274مظاہرین کو یوپی کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ جاری کئے گئے نوٹس کو سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد واپس لینے پر ہم عدالت عظمیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو زرعی قوانین کی طرح ہی زبردستی لوگوں پر تھوپے گئے سی اے اے قانون کو بھی واپس لینا چاہئے۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی کی مرکز اور ریاستی حکومتیں صرف باتیں کرتی ہیں اور جملے بازی کررہی ہیں۔ سی اے اے کے تحت قانون کو ختم کرنے کی سازش ہے کیوں کہ قانون میں سبھی مذاہب کو برابر حقوق دیئے گئے ہیں لیکن اس قانون میں مسلم طبقے کو الگ کرنا قانون مخالفت ہے ۔ حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ بی جے پی حکومت اپنے غرور میں عوام کی آواز کو سن نہیں پارہی ہے اور ان کی آواز کو کچلنے کاکام کررہی ہے لیکن بی جے پی کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں اس مرتبہ اس حکومت کی وداعی یقینی ہے۔سماجی کارکن ارم عثمانی نے بھی سپریم کور ٹ کے حکم خیر مقدم کرتے ہوئے یوگی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہاکہ یہ مظاہرین کی بڑی جیت ہے کیونکہ انہوں نے آئین کے دائرہ میں رہ کر اپنی آواز بلند کی تھی لیکن اس حکومت نے مذہب کے نام پر لوگوںکو نشانہ بنایا ،جس پر سپریم کورٹ نے سخت نصیحت کی،انہوںنے کہاکہ زرعی قوانین کی طرح سی اے اے ،این آرسی کو بھی فوری واپس لیا جائے۔ سینئر ایڈوکیٹ اور مومن کانفرنس کے صدر نسیم انصاری ایڈوکیٹ نے پریس کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ اترپردیش حکومت کے من مانے طریقے سے سی اے اے اور این آرسی مخالفین کے خلاف جاری وصولی کے نوٹسوں کوواپس لینے کے سپریم کورٹ کے حکم نے یہ ثابت کردیا ہے کہ عدالتیں سب سے اوپر ہیں اور اگر کوئی حکومت اپنے من مانے طریقے یا غلط اور قانون کے خلاف حکم جاری کردے تو عدالت اسے خارج کرسکتی ہے۔ اس لئے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد آج اترپردیش حکومت کو گزشتہ دنوں ریاست میں سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں مظاہرہ کرنے والے افراد سے من مانے طریقے سے جرمانہ وصول کئے جانے کے لئے جاری کئے گئے اپنے ان نوٹسوں کو واپس لینا پڑا، یہ قانون اور عدالت کی کامیابی ہے۔ اس سے عدالتوں پر عوام کا یقین مضبوط ہوا ہے۔
0 Comments