این آئی اے نے شملہ کے ایس پی کو پاکستان کی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اپنے ایک سابق افسر اور شملہ میں ایس پی کے طور پر تعینات اے ڈی نیگی کو مبینہ طور پر پاکستان کی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کو ملک کی انتہائی حساس معلومات دینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ہماچل پردیش کیڈر کے آئی پی ایس افسر اے ڈی نیگی (اروند دگوجے نیگی) نے NIA میں 11 سال سے زیادہ کام کیا ہے، انہیں 2011 میں انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر کے طور پر ترقی دی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق این آئی اے کے ایک سابق افسر کو مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کو معلومات لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پاکستانی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کو حساس معلومات دینے والے سابق آئی پی ایس افسر کو گرفتار کیا ہے۔
سابق سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اے ڈی نیگی این آئی اے میں تفتیشی افسر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ اُن پر جموں و کشمیر میں لشکر طیبہ کے گراؤنڈ ورکرز کو حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی نے یہ جانکاری دی ہے، یہ افسر این آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر تھا۔
اطلاعات کے مطابق یہ افسر اس وقت شملہ میں ایس پی کے عہدے پر تعینات ہے۔ این آئی اے نے چھاپے کے دوران ہماچل پردیش میں اس کے گھر کو بھی سیل کر دیا تھا، چھاپے کے دوران پتہ چلا تھا کہ ملزم افسر دہشت گرد تنظیم کو حساس معلومات فراہم کر رہا تھا، حالانکہ نیگی کے گھر سے این آئی اے کو کیا دستاویزات یا دیگر ثبوت ملے ہیں، اس بارے میں ابھی تک معلومات نہیں دی گئی۔
لشکر طیبہ پاکستان کی ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کا سربراہ حافظ سعید ہے۔ لشکر طیبہ 2008 کے ممبئی حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے، بھارت کے علاوہ اقوام متحدہ نے بھی لشکر طیبہ اور اس کے لیڈر پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
0 Comments