Latest News

سیکورٹی لیجئے ،ہماری فکر دور کریں، اویسی سے امت شاہ کی گزارش۔

سیکورٹی لیجئے ،ہماری فکر دور کریں، اویسی سے امت شاہ کی گزارش۔
نئی دہلی: اسد الدین اویسی کے قافلے پر جوحملہ ہوا تھا اس پر وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو راجیہ سبھا میں وزارت کی جانب سے بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاپوڑ میں نہ تو اویسی کا کوئی پروگرام تھا اور نہ ہی انتظامیہ کو ان کے اس راستے سے روانہ ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔ آخر میں امت شاہ نے کہا کہ وہ اویسی سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ سرکار کی طرف سے دی جارہی سیکورٹی لے لیں۔وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر زور دیا کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے ‘Z’ پلس سیکورٹی کی پیشکش کو قبول کریں۔ دراصل گزشتہ ہفتے ان کی کار پر گولیاں چلائی گئیں جب وہ اس ماہ اتر پردیش میں ہونے والے انتخابات کی مہم کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔ مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ کو بتایا، ’اسد الدین اویسی کی سیکورٹی کو خطرہ ہے… حکومت نے ‘Z’ زمرہ کی سیکورٹی (بلٹ پروف کاروں کے ساتھ) فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اویسی نے انکار کر دیا ہے۔ میں ایوان میں اراکین کے ذریعے آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس سکورٹی کور کو قبول کرلیں۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کے معاملے میں راجیہ سبھا میں جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا، اویسی کا ہاپوڑ ضلع میں کوئی پہلے سے طے شدہ پروگرام نہیں تھا، ان کی نقل و حرکت کے بارے میں پہلے ضلع کنٹرول روم کو کوئی اطلاع نہیں بھیجی گئی تھی۔ واقعہ کے بعد وہ بحفاظت دہلی پہنچے ہیں۔ فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے دوپستول اور ایک آلٹو کار برآمد کر لی گئی۔ فورنسک ٹیم گاڑی اور جائے وقوعہ کی باریک بینی سے تفتیش کر رہی ہے اور شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔امت شاہ نے مزید کہا، ‘اویسی پر خطرے کا جائزہ لیا گیا اور پھر انہیں بلٹ پروف گاڑی اور زیڈ Zسیکورٹی دی گئی۔ لیکن ان سے موصول ہونے والی زبانی معلومات کے مطابق انہوں نے یہ سب قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ سیکورٹی کو قبول کریں۔ سینٹرل سیکورٹی ایجنسیوں سے موصول ہونے والی ابتدائی معلومات کی بنیاد پر، مرکزی حکومت نے انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن ان کے سیکورٹی نہ لینے کے سبب دہلی اور تلنگانہ پولیس کی انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر