Latest News

مسلمانوں نے سماجوادی پارٹی پر بھروسہ کر کے بہت بڑی بھول کی ہے :مایا وتی۔

مسلمانوں نے سماجوادی پارٹی پر بھروسہ کر کے بہت بڑی بھول کی ہے :مایا وتی۔
لکھنؤ: ( محمّد کفیل)
"بی جی پی کو ہرانے کے لئے مسلم سماج نے متعدد بار آزمائی ہوئی بی ایس پی سے زیادہ سماجوادی پارٹی پر بھروسہ کرنے کی بہت بڑی بھول کی ہے" 
مذکورہ خیالات کا اظہار آج بسپا سپریمو مایاوتی لکھنؤ میں منعقد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
موجودہ اسمبلی انتخاب میں بی ایس پی کی شرمناک شکست پر انہو ں نے کہا "اس بار انتخاب میں مسلمانوں کا ایک طرفہ ووٹ سپا کی طرف جاتے دیکھ کر، محض میرے سماج کے علاوہ بقیہ ہندو سماج نے یہ سوچ کر کہیں ہندو ووٹ کے انتشار سے سماجوادی پارٹی بر سرے اقتدار نہ آجاے،اسلئے ہندو سماج نے بی جے پی سے نا راضگی کے باوجود اپنا یکطرفہ ووٹ بی جی پی کو منتقل کر دیا"
واضح رہے کہ 2017 میں بی جی پی کا ووٹ شیئر 22 فیصد تھا جو کی موجودہ انتخاب میں گھٹ کر محض 12.8 ہو گیا ۔
مایا وتی نے مسلمانوں اور بی جے پی مخالف ہندو ووٹ کو حاصل کرنے میں ناکامی کا الزام میڈیا پر لگاتے ہوئے کہا "مسلمانوں اور بی جے پی مخالف ہندؤں کو بی ایس پی سے دور کرنے کے لئے متعصب میڈیا اس بات کو پھیلانے میں کامیاب رہا کہ بی ایس پی، بی جے پی کی ٹیم بی ہے جو کہ سچ نہیں ہے"
اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انتخابی کامیابی میں ذات برادری ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور موجودہ انتخاب میں بی ایس پی نے 122 سیٹوں پر ایسے امید وار نام زد کئے تھے جو سماجوادی امید وار کی ذات سے ہی تعلق رکھتے تھے جس میں 91 سیٹ مسلم اکثریت جبکہ 15 یادو اکثریت والی سیٹس شامل ہیں اور ان 122 سیٹ میں سے 68 سیٹ پر بی جی پی اتحاد نے فتح کا پرچم لہرایا ۔
اسی لئے یہ بات حقیقت سے قریب تر معلوم ہوتی ہےکہ موجودہ اسمبلی انتخاب میں بی ایس نے خود کی جیت سے زیادہ بی جی پی کے لئے فتح کی راہ ہموار کی ۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر