Latest News

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی پولینڈ فرار، روسی میڈیا کا دعویٰ، یوکرین کےکئی شہروں پر حملوں میں شدت، نیوکلیرپاور پلانٹ پر بھی دھماکہ۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی پولینڈ فرار، روسی میڈیا کا دعویٰ، یوکرین کےکئی شہروں پر حملوں میں شدت، نیوکلیرپاور پلانٹ پر بھی دھماکہ۔
کیف: روس اور یوکرین کے درمیان آج جنگ کا نواں دن ہے، روسی فوجیوں کی جانب سے نیوکلیر پاورپلانٹ پر قبضے کےبعد یوکرین میں کئی اسکولوں کو آج نشانہ بنایاگیا۔روس کی فوج نے پلانٹ کی ایڈمن او رکنٹرول بلڈنگ پر قبضہ کرلیا ہے، چیرنی ہیف میں روس ہوائی حملے مسلسل کررہا ہے، ان حملوں میں ۴۷ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ 
ادھر جمعہ کی دیر شام روسی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیرزیلنسکی یوکرین کی راجدھانی کیف کے بنکر سے نکل کر پولینڈ فرار ہوگئے۔ روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کے مطابق روسی ریاست ڈوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے زور دے کر کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی یوکرین چھوڑ چکے ہیں اور اس وقت پولینڈ میں ہیں۔فی الحال یوکرین کے صدر نے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ محض دو دن قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے عوامی طور پر کہا تھا کہ جیلنسکی جب چاہیں انہیں یوکرین سے ایئر لیفٹ کرلیاجائے گا حالانکہ جیلنسکی نے اس کے جواب میں کہا تھا کہ وہ کسی قیمت پر اپنا ملک اور اپنے عوام کو نہیں چھوڑیں گے، حالانکہ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرینی صدر سی آئی اے کی مدد سے پولینڈ پہنچے یا کسی او رطرح سے ان کی مدد کی گئی۔ دریں اثنا روس کا یوکرین کے مختلف شہروں اور علاقوں پر حملہ جاری ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آج روسی فائٹر جیٹس نے تمام اپیلوں کے باوجود اسکولوں پر حملہ بند نہیں کیا ہے ، روسی فائٹر جیٹس نے زائے ٹومیر میں ایک میڈیکل اسکول پر حملہ کردیا اسکول کی عمارت تباہ ہوگئی اس سے کچھ دیر قبل اسکول کے پلے گرائونڈ پر میزائل گرا تھا، اسکول بند تھا لہذا کسی کا جانی نقصان نہیں ہوا، روس اب تک چاراسکولوں کو کھنڈر میں بدل چکا ہے۔ قبل ازیں یوکرین کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک پاور پلانٹ میں روسی شیلنگ کے بعد آگ لگنے سے کئی لوگ ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔
فیس بک پر جاری کیے گئے بیان میں وزارت کا کہنا ہے کہ کئی ملازمین یہ کوشش کر رہے ہیں کہ زیپروزیا شہر کے پلانٹ میں حفاظتی اقدام یقینی بنائے جاسکیں جبکہ فی الحال تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے۔لیکن اگر جوہری ایندھن کو ٹھنڈا رکھنے کا نظام متاثر ہوتا ہے تو اس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوسکتا ہے۔وزارت کا کہنا ہے کہ ’اس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے۔ ان میں وہ شہری شامل ہیں جو شیلنگ اور لڑائی کی وجہ سے نکل نہیں پا رہے۔‘یوکرینی وزارت خاجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ روسی افواج کو اس علاقے سے نکالا جائے تاکہ حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔قبل ازیں روس اور یوکرین کے درمیان جاری دوسرے مذاکراتی دور کے دوران دونوں ممالک نے جنگ زدہ علاقوں سے شہریوں کے انخلا کے لئے محفوظ راستے بنانے پر اتفاق کیا ہے۔مذاکرات میں یوکرینی نمائندے اور یوکرینی صدارتی مشیر میخائلو پودولیاک نے ٹوئٹر پر بتایا کہ "مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔ بد قسمتی سے یوکرین اپنے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکا۔ اس مذاکراتی دور میں صرف انسانی بنیادوں پر انخلا کے راستے قائم کرنے پر اتفاق ہو سکا ہے۔روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات روسی حملے کے آٹھویں روز پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر منعقد کئے گئے تھے۔روسی مذاکرات کاروں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ شہریوں کو محفوظ راستہ دینے پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔روس کے مذاکراتی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر ثقافت ولادیمیر میدنسکی کا کہنا تھا کہ "دوسرے مذاکراتی دور میں جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے شہریوں کو محفوظ راستہ دینے کو مرکزی اہمیت دی گئی۔

روسی حکومت ان علاقوں میں پھنسے لوگوں پر زور دیتی ہے کہ وہ محفوظ راستوں کو استعمال کرتے ہوئے جلد از جلد جنگ زدہ علاقوں سے کوچ کر جائیں۔یوکرین کے مطابق روس کے حملے کے نتیجے میں کم از کم 350 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ ماسکو کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ وہ شہری علاقوں کو نشان بنانے سے اجتناب کر رہا ہے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر