Latest News

مسلسل فسادات پر پی ایم مودی کی خاموشی پر 13 اپوزیشن پارٹیوں نے کیا حیرانی کا اظہار۔

مسلسل فسادات پر پی ایم مودی کی خاموشی پر 13 اپوزیشن پارٹیوں نے کیا حیرانی کا اظہار۔
نئی دہلی :(ایجنسی) حالیہ فرقہ وارانہ فسادات پر وزیر اعظم مودی کی خاموشی سے ملک کی 13 اپوزیشن پارٹیاں حیران ہیں۔ انہوں نے ہفتہ کو امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی مشترکہ اپیل جاری کی۔ انہوں نے فرقہ وارانہ تشدد کے ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ خاموشی کے لئے پی ایم پر حملہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پی ایم مودی ایسے لوگوں کے خلاف بولنے میں ناکام رہے ہیں جو تعصب کی تشہیر کرتے ہیں اور جو اپنے قول و فعل سے ہمارے سماج کو بھڑکاتے اور مشتعل کرتے ہیں۔
آن لائن پورٹل ستیہ ہندی کے مطابق بیان میں کہا گیا، ’’یہ خاموشی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایسے ہجوم اس تحفظ کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔‘‘ دستخط کرنے والوں میں کانگریس، ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس، سی پی ایم، ڈی ایم کے، آر جے ڈی سمیت بیشتر بڑی اپوزیشن جماعتیں شامل ہیں۔ اس فہرست میں شیوسینا اور عام آدمی پارٹی کا نام نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جس طرح سے ہمار ے سماج کا پولرائزیشن کرنے کے لئے حکمراں جماعت سے جڑی تنظیموں کے ذریعہ جان بوجھ کر کھانے، لباس، عقیدے ، تہواروں اور زبان سے جڑے مسائل کا استعمال کیا جا رہاہے ، اس سے ہم بے حد پریشان ہیں ۔ ملک میں جب ذاتی عقائد ،کپڑے ، من چاہے کھانے پر پابندی اور ایک مخصوص زبان تھوپنے ، فرقہ وارانہ تصادم کے معاملوں میں اضافہ ہو رہاہ ،اسی کے درمیان یہ اپیل آئی ہے ۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے پختہ یقین کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارا ملک تب ہی ترقی کرے گا جب وہ اپنے بہت سے تنوع کا مکمل احترام کرے گا، ان کو جگہ دے گا اور منائے گا۔ اپیل میں واضح طور پر حکومت پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اشتعال انگیز تقریر کرنے والوں اور اس میں ملوث افراد کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہمیں ملک میں ایسے لوگوں کی طرف سے نفرت انگیز تقاریر کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش ہے جنہیں سرکاری تحفظ حاصل ہے اور جن کے خلاف کوئی بامعنی اور مضبوط کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔‘

ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام رپورٹیں اس علاقے میں ایک ’خوفناک نمونہ‘ کی عکاسی کرتی ہیں جہاں ایسے واقعات ہوئے ہیں۔ بیان میں رام نومی کے جلوسوں کے دوران مختلف مقامات پر حالیہ نفرت انگیز تقریر اور جھڑپوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ نفرت پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا اور آڈیو ویژول پلیٹ فارمز کے غلط استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے ’سماجی ہم آہنگی کے بندھنوں کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے اجتماعی عزم پر زور دیا جس نے صدیوں سے ہندوستان کی تعریف کی ہے اور اسے تقویت بخشی ہے۔‘ یہ کہا گیا۔ کہ ہم تمام طبقات سے امن برقرار رکھنے اور فرقہ وارانہ پولرائزیشن کو تیز کرنے والوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کی اپیل کرتے ہیں۔ ہم ملک بھر میں اپنی تمام پارٹی اکائیوں سے امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ آزادانہ اور مشترکہ طور پر کام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر