Latest News

جہانگیر پوری تشدد میں 14 گرفتار، فہرست دیکھ کر آپ بھی سمجھ جائینگے پُورا کھیل۔

جہانگیر پوری تشدد میں 14 گرفتار، فہرست دیکھ کر آپ بھی سمجھ جائینگے پُورا کھیل۔
نئی دہلی :(ایجنسی) دہلی کے جہانگیرپوری علاقے میں ہفتہ کو ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس پر پتھراؤ کے بعد پھوٹ پڑے تشدد میں پولیس نے اب تک 14 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں بحث کے بعد تشدد بھڑکانے والے انصار اور گولی چلانے والے اسلم سمیت تمام 14 ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے ۔ تمام ملم جہانگیری پور کے ہی رہنے والے ہیں ۔
ہندوستان کی خبر کے مطابق پولیس ویڈیو، سی سی ٹی وی فوٹیج اور مخبروں کی مدد سے باقی ملزمان کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اتوار کو اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے پولیس حکام نے بتایا کہ ہفتہ کی شام کو دو برادریوں کے لوگوں کے درمیان پتھراؤ ہوا اور کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ تشدد میں دہلی پولیس کے ایک سب انسپکٹر کو گولی لگنے سمیت کل 9 لوگ زخمی ہو گئے تھے ۔
ڈی سی پی (نارتھ ویسٹ) اوشا رنگنانی نے کہا کہ ہفتہ کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ307 (اقدام قتل )، 120 بی (مجرمانہ سازش)، 147 (فساد) اور اسلحے کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
ڈی سی پی کے مطابق تشدد میں کل نو افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں آٹھ پولیس اہلکار اور ایک شہری شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ ایک سب انسپکٹر گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے اور اس کی حالت مستحکم ہے۔

جہانگیرپوری تشدد کیس میں گرفتار 14 ملزمان کی فہرست
1- زاہد (22 سال) ولد الفاز الدین
2- انصار (35 سال) ولد علاء الدین
3-شہزاد (33 سال) ولد علی اکبر
4-مختار علی (28 سال) ولد سمابول
5-محمد علی (22 سال) ولد شیخ حسن
6- عامر (22 سال) ولد فضل الرحمان
7- اشہر (26 سال) ولد شیخ سمیع اللہ
8- نور عالم (28 سال) ولد ہوشیار رحمان
9- محمد اسلم عرف کھودو (22 سال) ولد سمیع اللہ
10- ذاکر (22 سال) ولد شیخ رفیق
11- اکرم (22 سال) ولد محمد شکیل
12- امتیاز (29 سال) ولد محمد اسرائیل
13- محمد علی عرف جسم الدین (27 سال) ولد اسرافیل
14- آہر (35 سال) ولد حنیف خان

جہانگیرپوری علاقے میں اس وقت حالات معمول پر ہیں۔ اتوار کی صبح سے ہی پولیس کی بڑی تعداد موقع پر موجود ہے اور صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
افواہ پھیلانے والوں کی شناخت کے لیے ڈرونز اور چہرے کی شناخت کرنے والے سافٹ ویئرکی مدد لی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ جائے وقوعہ اور اطراف میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل فونز میں ریکارڈ ہونے والی فوٹیج کی چھان بین کی جارہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے دارالحکومت کے باقی تمام 14 پولیس اضلاع میں حفاظتی انتظامات کو سخت کر دیا گیا ہے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر