Latest News

پندہ منٹ والی ہیٹ اسپیچ معاملہ میں اکبر الدین اویسی کو راحت، عدالت نے کیا بری۔

پندہ منٹ والی ہیٹ اسپیچ معاملہ میں اکبر الدین اویسی کو راحت، عدالت نے کیا بری۔
حیدرآباد :(ایجنسی) حیدرآباد کی خصوصی عدالت نے نفرت انگیز تقریر سے متعلق دو معاملات میں اے آئی ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے بدھ کو اکبرالدین اویسی کو دونوں معاملوں میں بری کر دیا۔ اکبر الدین اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بھائی ہیں۔
حیدرآباد کی خصوصی عدالت نے دو مقدمات میں اپنا فیصلہ سنایا، یہ مقدمات 2012 میں نرمل اور نظام آباد میں درج کیے گئے تھے۔ اس فیصلے کے بعد اسد الدین اویسی نے کہا کہ الحمدللہ اکبر الدین اویسی کو خصوصی عدالت نے نفرت انگیز تقریر سے متعلق دو مقدمات میں بری کر دیا ہے۔ سب کے تعاون اور دعاؤں کا شکریہ۔ وکیل عبدالعظیم اور دیگر وکلاء کا شکریہ جنہوں نے تعاون کیا۔
اکبر الدین 40 دن تک جیل میں رہے
اکبر الدین کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی )کی دفعہ 120-B(مجرمانہ سازش)، 153-A (مذہب کی بنیاد پر دو گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اوردیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں اکبر الدین کو 40 دن جیل میں رہنے کے بعد ضمانت مل گئی تھی۔ اکبر الدین نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
اس کیس میں30گواہوں نے بیان دیا۔ استغاثہ کی طرف سے پیش کیے گئے گواہوں نے اس پر فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کے لیے تقریریں کرنے کا الزام نہیں لگایا۔تاہم استغاثہ کی جانب سے ایف ایس ایل رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ نفرت انگیز تقریر کی ویڈیو میں اکبر الدین کی آواز تھی۔
دراصل2012 میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔ الزام ہے کہ اس میں اکبرالدین نے اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس کو 15 منٹ کے لیے ہٹا دیا جائے تو وہ دکھائیں گے کہ 25 کروڑ مسلمان کیسے 100 کروڑ ہندوؤں کو مار سکتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر