Latest News

پاکستان:کراچی یونیورسٹی میں خود کش دھماکہ، تین چینی باشندوں سمیت چار افراد ہلاک۔

پاکستان:کراچی یونیورسٹی میں  خود کش دھماکہ، تین چینی باشندوں سمیت چار افراد ہلاک۔
کراچی یونیورسٹی میں اساتذہ کو لیجانے والی وین کے قریب ہونے والے خود کش دھماکے میں تین چینی اساتذہ سمیت چار افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک وین اساتذہ کو لے کرکراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ آ رہی تھی۔
دھماکے کے حوالے سے کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دھماکے میں چار افراد ہلاک ہوئے۔
کراچی یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے قریب گاڑی میں دھماکے کے مقام کا دورہ کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ کی گاڑی میں دھماکہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں چار افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ چار زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جن میں ایک رینجرز کا اہلکار اور ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ شامل ہے۔
دھماکے میں ہلاکتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے چاروں اساتذہ ہیں جن میں سے تین کا تعلق چین سے ہے جب کہ ایک پاکستانی ہے۔
واقعے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اساتذہ کراچی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہتے تھے اور اپنی گاڑی سے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ آ رہے تھے جب اس دھماکے کا نشانہ بنے۔
کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دھماکے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خود کش دھماکہ تنظیم کی شیری بلوچ نامی خاتون حملہ آور نے کیا۔
دھماکہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر ہوا جو کراچی یونیورسٹی میں چینی یونیورسٹی کےا شتراک سے 2013 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں چینی زبان کے مختلف کورسز کرائے جاتے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے فوری بعد وین میں آگ لگ گئی تھی۔
دھماکے بعد جامعہ کراچی میں عام لوگوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کراچی یونیورسٹی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں ملوث عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ چین، پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے اور اس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان جاری تعاون پر براہ راست حملہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں اور ان میں کام کرنے والے چینی عملے کی سیکیورٹی حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر