Latest News

تاج محل کے متعلق عرضی کو ہائی کورٹ نے کیا خارج، کہا پہلے جا کر پی ایچ ڈی کریں کہ تاج محل کس نے بنوایا، لگائی سخت پھٹکار۔

تاج محل کے متعلق عرضی کو ہائی کورٹ نے کیا خارج، کہا پہلے جا کر پی ایچ ڈی کریں کہ تاج محل کس نے بنوایا، لگائی سخت پھٹکار۔
لکھنؤ: یوپی کے آگرہ میں واقع دُنیا کے ساتھ عجوبوں میں شامل تاج محل کے 22 بند کمروں کو کھولنے کی درخواست پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اگر عرضی گزار کو بہت دلچسپی ہے تو جا کر تاج محل پر پی ایچ ڈی کر لیں، کوئی اسے روکنے نہیں آئے گا۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے تاج محل میں 22 بند کمروں کو کھولنے کی مانگ والی PIL کے بارے میں سخت تبصرہ کیا ہے۔ فاضل جج نے درخواست گزار کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ جا کر تاج محل پر پی ایچ ڈی کرو، کوئی روکے تو بتاؤ۔ دراصل، لکھنؤ بنچ کے سامنے تاج محل کے بارے میں جاننے کے لیے ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے ان 22 کمروں کو کھولنے اور سروے کرانے کی درخواست کو خارج کر دیا۔ ہائی کورٹ نے سخت ریمارکس دیے کہ آپ کون ہوتے ہیں یہ کمرے کھولنے والے؟ PIL کا مذاق مت اڑائیں۔ اب درخواست گزار کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ جائیں گے۔
عرضی گزار بی جے پی کی ایودھیا یونٹ کا میڈیا انچارج ہے۔ درخواست میں بعض مورخین اور ہندو گروپوں کے دعوؤں کا حوالہ دیا گیا ہے کہ یہاں واقع مقبرہ دراصل ایک پرانا مندر ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ اے ایس آئی ان کمروں کو کھول کر سروے کرے اور نتائج عوام کے سامنے پیش کیے جائیں۔
درحقیقت درخواست میں رجنیش نے کہا تھا کہ جس تاریخ کو تمہل کی تعمیر مکمل ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، یہ عمارت اس سے پہلے کی تھی۔ اس نے اورنگ زیب کے ایک مبینہ خط کا بھی حوالہ دیا تھا۔ اس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ جا کر تحقیق کریں۔ ایم اے پی ایچ ڈی کریں اور پھر اس طرح کے مضمون کا انتخاب کریں۔ اگر کوئی ادارہ تحقیق نہیں کرنے دیتا تو ہمیں بتائیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر