Latest News

شان رسالت ﷺ میں گستاخی کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج، اجتماعی ضمیر کی آواز پر کسی قائد و رہنما اور تنظیم کی اپیل کے بغیر قوت ایمانی عشق رسولﷺ کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرزندان توحید نے کھل کر اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔ یوپی میں کل ۱۰۹ ؍مظاہرین پر کارروائی۔

شان رسالت ﷺ میں گستاخی کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج، اجتماعی ضمیر کی آواز پر کسی قائد و رہنما اور تنظیم کی اپیل کے بغیر قوت ایمانی عشق رسولﷺ کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرزندان توحید نے کھل کر اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔ یوپی میں کل ۱۰۹ ؍مظاہرین پر کارروائی۔
نماز جمعہ کے بعد رانچی میں تشدد، فائرنگ میں ایک شہید، دفعہ ۱۴۴ نافذ، جامع مسجد ، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں مظاہرہ، الہ آباد میں پتھر بازی، آتشزدگی، سہارنپور اور دیوبند میں لاٹھی چارج، کانپور میں سخت سیکوریٹی، یوپی میں کل ۱۰۹ ؍مظاہرین پر کارروائی ، بنگال میں حالات کشیدہ، کشمیر، کرناٹک، تلنگانہ، بہار، پنجاب، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور گجرات میں مسلمانو ںنے گستاخان رسول کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
ممبئی۔۱۰؍ جون: (نمائندہ خصوصی) شان رسالت ﷺ میں گستاخی کے خلاف کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک، بنگال سے لے کر پنجاب تک مسلمانان ہند نے اجتماعی ضمیر کی آواز پر بغیر کسی قائد ورہنما اور کسی مسلم تنظیم کی اپیل اور اعلان کے بغیر نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر زبردست احتجاج کرکے اپنی بے مثال جرأت ایمانی اور عاشق رسولﷺ ہونے کا ثبوت پیش کیا۔ اس دوران ایک ۳۵‘ سالہ مسلم نوجوان کی شہادت اور کہیں کہیں تشدد کی اکا دکا وارداتوں کے علاوہ مجموعی طور پر سب پرامن رہا۔ برادران وطن کی جانب سے بھی کسی بھی طرح کی مزاحمت ومخالفت کی کوئی خبر نہیں آئی۔ اطلاعات کے مطابق رانچی میں نماز جمعہ کے بعد احتجاج پر تشدد ہوگیا، آتشزنی اور پتھرائو کی وجہ سے پولس کو فائرنگ کرنی پڑی، اس فائرنگ میں ۳۵ سال کے مسلم نوجوان کی شہادت ہوگئی ہے اور دیگر سات کو بھی گولی لگی ہے۔غیر مصدقہ خبروں کے مطابق تین نوجوان شہید ہوگئے ہیں۔ یہاں ایس ایس پی سمیت کئی پولس افسروں کو چوٹیں آئی ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ شرپسندوں کے پتھرائو میں مہاویر مندر بھی زد میں آگئی جس کی وجہ سے حالات کشیدہ ہوگئے یہاں دفعہ ۱۴۴ نافذ کردی گئی ہے۔
بہار میں بھی جگہ جگہ نوپور شرما کی گرفتاری کے مطالبے کو لے کر زبردست احتجاج کیاگیا ۔ جس کی وجہ سے پٹنہ رانچی روڈ پر ٹریفک جام ہوگئی، اطلاعات کے مطابق بہار کی راجدھانی پٹنہ سمیت مظفر پور، بھوج پور، بھاگلپور میں بھی احتجاج ہوئے ہیں یہاں ماحول مکمل پرامن رہا۔ اترپردیش کے پریاگ راج (الہ آباد)، سہارنپور، مرادآباد، بجنور، دیوبند، آگرہ، لکھنو، وارانسی، میں مسلمانوں نے زبردست احتجاج کیاگیا، یہاں چھ اضلاع سے اب تک ۱۰۹ مظاہرین کو گرفتار کیاگیا ہےوزیر اعلیٰ یوپی نے فساد پھیلانے والوں سے سختی سے نپٹنے کا حکم دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق الہ آباد میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں یہاں اے ڈی جی، آئی جی، ڈی ایم، اور ایس ایس پی کے پتھرائو میں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مظاہرین نے یہاں سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کردیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ بتایاجارہا ہے کہ گھروں سے پولس پر پتھرائو کیاگیا ہے، پی اے سی کی گاڑی کو بھی آگ کے حوالے کردیاگیا ہے۔ 
سہارنپور کی جامع مسجد سے نماز جمعہ کے بعد مظاہرین نے اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے گھنٹہ گھر چوک پہنچی اور وہاں شان رسالت میں گستاخی کے خلاف احتجاج درج کرایا، یہاں بھی بھیڑ مشتعل ہوگئی تھی جسے بعد میں پولس نے کنٹرول میں کیا۔ مرادآباد میں ہنگامہ ہونے کے بعد پولس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا، یہاں مظاہرین نوپو ر شرما کو پھانسی دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ بجنور میں سوشل میڈیا کے ذریعہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کے الزام میں پولس نے چار لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے، جس میں ایم آئی ایم کے ضلع صدر بھی ہیں۔ کانپور میں گزشتہ ہفتے فرقہ وارانہ فساد ہونے کی وجہ سے پولس الرٹ تھی دفعہ ۱۴۴ نافذ تھا، بیکن گنج کے تین کلو میٹر دائرے میں ۹ کمپنی پی اے سی، میں ۸۰۰ جوان، تین کمپنی آر اے ایف میں ۳۷۵، جوان، ۷ کمپنی کوک رسپانس ٹیم میں ۷۵ جوان اور پولس کے تین ہزار جوان تعینات تھے۔ ان ہی سختیوںکی وجہ سے یہاں کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ دریں اثناء دارالحکومت دہلی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہزاروں مسلمانوں نے نوپور شرما کے خلاف نعرے بازی کی، جامع مسجد کے شاہی امام نے کہاکہ ہماری طرف سے احتجاج کی کوئی اپیل نہیں تھی، مسلمان نماز پڑھ کر باہر نکلے اور اچانک احتجاج کرنے لگے، ہم نہیں جانتے کہ مخالفت کرنے والے کون ہیں۔ ادھر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی طلبہ تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ کرناٹک کے بیلگاوی میں مسلمانوں نے نوپور شرما کا پتلا لٹکا کر انوکھا احتجاج درج کرایا۔ کشمیر کے سری نگر اور دیگر شہروں میں بھی سابق بی جے پی ترجمان کے نازیبا تبصرے کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین ہاتھوں میں بینرلے کر احتجاج کیا۔ کولکاتہ اور ہائوڑہ میں بھی مظاہرین سڑکوں پر اتر آئے اور کہاکہ حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا برا حشر کرناچاہئے ۔ بھیڑ میں شامل لوگوں نے دکان بند کرانے کو لے کر ہنگامہ کیا، ہائوڑہ میں مظاہرین نے گاڑیوں میں آگ لگا دی جس کے بعد پولس کو آنسو گیس کے گولے اور فائرنگ کرنی پڑی۔ مظاہرین نے یہاں ایک تھانے کو بھی نذرآتش کردیا ہے۔ حیدرآباد کی معروف مکہ مسجد کے باہر بھی مظاہرین نے ہنگامہ کیا اور نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، جسے بعد میں پولس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے منتشر کردیا۔ لدھیانہ جامع مسجد میں پنجاب کے شاہی امام کے ذریعہ حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کے مطالبے کو لے کر پورے پنجاب میں احتجاج کیاگیا، شاہی امام مولانا محمد عثمانی رحمانی لدھیانوی کی قیادت میں یہاں نوپور شرما اور نوین کمار جندل کا پتلہ نذرآتش کیاگیا۔ مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ میں بھی احتجاج کیاگیا۔ ادھر گستاخان رسول کے خلاف مہاراشٹر کے نوی ممبئی، پنویل، شولا پور، اورنگ آباد ، جلگائوں، بیڑ، مراٹھواڑہ، ودربھ، میں بھی زبردست احتجاج کیاگیا ، لیکن یہاں سے کوئی تشدد کی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ یہاں صبح سے ہی مسلم اکثریتی علاقے، بھنڈی بازار، مدنپورہ، گوونڈی، ممبرا، کرلا وغیرہ میں احتجاجاً مسلمانوں نے دکانیں بند رکھی تھیں۔ ان احتجاجات میں بڑی تعداد میں مسلم  خواتین بھی شریک تھیں۔ گجرات کے برودہ، سورت ، احمد آباد اضلاع سمیت دیگر جگہوں پر ہزاروں مسلمانوں کی بھیڑ سڑک پر اتر آئی اور احتجاج کیا۔ احمد آباد کے لال دروازہ اور تین دروازہ علاقہ مکمل طور پر بند کردئیے گئے تھے، مظاہرین ہاتھوں میں نوپور شرما اور جندل کی گرفتاری کے مطالبے والا پوسٹر ہاتھوں میں لے کر احتجاج کررہے تھے۔ راجستھان کے مختلف اضلاع میں بھی گستاخان رسول کے خلاف احتجاج کیا۔ سجان گڑھ میں ہزاروں افراد احتجاج کرتے ہوئے ایس ڈی ایم آفس پہنچ کر گھیرائو کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر