Latest News

جمعۃ نصرۃ رسول اللہﷺ‘ کے تحت عالم اسلام میں احتجاج، کویت، قطر، ترکی، انڈونیشیا، ملائشیا، پاکستان، بنگلہ دیش میں مظاہرے، قبلہ اول میں بھی نماز جمعہ کے بعد گستاخی کے خلاف غم وغصے کا اظہار، آذربائیجان نے ہندوستانی سفیر کو طلب کیا۔

جمعۃ نصرۃ رسول اللہﷺ‘ کے تحت عالم اسلام میں احتجاج، کویت، قطر، ترکی، انڈونیشیا، ملائشیا، پاکستان، بنگلہ دیش میں مظاہرے، قبلہ اول میں بھی نماز جمعہ کے بعد گستاخی کے خلاف غم وغصے کا اظہار، آذربائیجان نے ہندوستانی سفیر کو طلب کیا۔
 نئی دہلی: شان رسالت میں گستاخی کے خلاف عالم اسلام اسلام میں ’جمعۃ نصرۃ رسول اللہ ﷺ‘ کے تحت زبردست احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ کویت اور قطر میں خطبہ جمعہ بھی اسی مناسبت سے تمام مساجد میں دیاگیا ۔ اطلاعات کے مطابق ترکی، انڈونیشیا، ملائشیا، پاکستان، بنگلہ دیش، عراق، آذربائیجان، سمیت دیگر مسلم ممالک میں عوام نے احتجاج کرکے اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔اس دوران مظاہرین نے ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی۔ اطلاعات کے مطابق ہندوستانی سفیروں کو طلب کرنے والے ۱۶؍ ممالک کے بعد آج آذربائیجان نے بھی گستاخی کے خلاف ہندوستانی سفیر کو طلب کرکے اپنا احتجاج درج کرایا۔ ادھر قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے صحن میں نمازیوں نے آج بروز جمعہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گستاخی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین نے نعرے لگائے اور ہندوستانی حکام سے گستاخی کے احتساب کا مطالبہ کیا۔اس دوران پیغمبر اسلام کی حمایت میں بین الاقوامی کمیشن اور مسلم علماء کی بین الاقوامی یونین نے پیغمبر اسلام کی توہین کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی کال پر مشرق اور مغرب میں مسلم عوام کے ردعمل کو سراہا۔مسلم علما کی بین الاقوامی تنظیم نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں معافی مانگے ، قصور واروں کے خلاف کارروائی کرے اور ہندوستانی مسلمانوں کے لیے احترام کا اظہار کرے، جو ہندوستان کی آبادی کا ۱۵ فیصد ہیں ۔ علماء کی تنظیم نے کہاکہ حکومت ہند کو معلوم ہوناچاہئے کہ اسلام نے سب سے پہلے ہندوستان میں اعلیٰ اخلاق اور شائستہ رویے کے ذریعے اپنی بنیاد رکھی اور وہاں آٹھ صدیوں تک حکمرانی کی۔ تنظیم نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ ان زیادتیوں پر بات کرنے کےلیے فوری اجلاس طلب کرے اور ایک ایسا قانونی مسودہ تیار کیاجائے جسے وہ بین الاقوامی ادارے اختیار کریں گے جو اس طرح کے طرز عمل کو مجرمانہ قرار دینے اور فریقین کے حلاف موثر سزا کا نفاذ کرنے کے مجاز ہوتے ہیں، خواہ وہ افراد ہوں، یا ادارے، جو کسی نبی یا کسی نازل شدہ صحیفے کی توہین کریں گے۔ بنگلہ دیش کی راجدھانی ڈھاکہ میں ہونے والے مظاہرے میں شریک امان اللہ امان اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آج یہاں ہندوستانی سرکاری عہدیداروں کی جانب سے اپنے نبی کی توہین کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ ہم ان کے لیے سزائے موت چاہتے ہیں۔‘اس شہر میں ہونے والے احتجاج کے شرکا نے مودی کی مذمت کی اور مسلم عقیدے کے دشمنوں کو’محتاط‘ رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔دنیا کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا میں تقریبا ۵۰ مظاہرین نے جکارتہ میں ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے ریلی نکالی۔اس احتجاج کے کوآرڈینیٹر علی حسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہندوستانی حکومت کو مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے اور انہیں ان سیاستدانوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے جنہوں نے یہ بیان دیا۔‘پاکستان میں اراکین پارلیمنٹ پارلیمنٹ ہاؤس سے ہندوستانی ہائی کمیشن کے لیے روانہ ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے بازؤوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں اور ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکاء پارلیمنٹ ہاؤس سے ہندوستانی ہائی کمیشن تک ریلی کی شکل گئے، جہاں انہوں نے بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ نبی اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پوری دنیا کے لیے رحمت بناکر بھیجے گئے ہیں ۔ گستاخانہ بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ادھر جماعت اسلامی کے کارکنان نے ہندوستانی ہائی کمیشن تک جانے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس اور کارکن آمنے سامنے آگئے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ گستاخانہ بیان پر اسلامی ممالک ہندوستانی سفیروں کو اپنے ملکوں سے نکالیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس بلاکر ہندوستان سے احتجاج کیا جائے۔اس کے علاوہ کراچی اور لاہور میں بھی ہندوستان میں گستاخانہ بیانات کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔ادھر سوشل میڈیا کی معروف ویب سائٹ ٹوئٹر پر عرب ممالک کے لاکھوں افراد نے ہیش ٹیگ ’ جمعة نصرة رسول الله اور غضبة المليار لرسول الله‘ کے تحت ٹوئٹ کرکے اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر