Latest News

دیوبند میں سیلون چلانے والے نوجوان نے مشتبہ حالات میں گولی مار کر کی خودکشی، بائیس سالہ نوجوان کی خودکشی کے معاملہ میں پولیس نے شروع کی جانچ۔

دیوبند میں سیلون چلانے والے نوجوان نے مشتبہ حالات میں گولی مار کر کی خودکشی، بائیس سالہ نوجوان کی خودکشی کے معاملہ میں پولیس نے شروع کی جانچ۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
مشتبہ حالات میں سیلون چلانے والے ایک نوجوان نے اپنے سر میں گولی مارکر خود کشی کرلی۔ نوجوان کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ میں کہرام برپا ہوگیا ۔اس حادثہ کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور اس نے لاش کو اپنے قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا اور پورے واقعہ کی جانچ شروع کردی ۔موصولہ اطلاع کے مطابق منگل کے روز دیوبند کے محلہ کائستھواڑہ کے باشندہ چاند میاں انصاری کے 22سالہ بیٹے محمد شان نے مشتبہ حالات میں اپنے گھر کی بالائی منزل کے ایک کمرہ میں طمنچہ سے اپنے سر میں گولی مار کر خود کشی کرلی ۔ گولی چلنے کی آواز سن کر جب اس کے گھر کے افراد کمرہ میں پہنچے تو نوجوان کو خون میں لت پت پڑا دیکھ کر سب لوگ دم بخود رہ گئے ۔آناً فاناً میں شدید طور پر زخمی محمد شان کو مقامی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا ۔اس حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور اس نے لاش کو اپنے قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا اور اہل خانہ سے حادثہ کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں ۔دیوبند کے سی او رام کرن سنگھ نے بتایا کہ متاثرہ اہل خانہ کے مطابق نوجوان نے اپنے سر میں ایک دیسی طمنچہ سے گولی مار کر خود کشی کی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے ۔رپورٹ آنے کے بعد حادثہ سے متعلق مکمل معلومات حاصل ہونگی ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس اس پورے معاملہ کی تحقیق کررہی ہے ۔محمد شان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی نا تو کسی سے کوئی دشمنی تھی اور نا ہی گھر میں کسی قسم کا کوئی تنازعہ تھا جس کیوجہ سے نوجوان نے اقدام خود کشی کیا ہو۔متاثرہ اہل خانہ کے مطابق اکتوبر کے مہینہ میں محمد شان کی شادی ہونے والی تھی نوجوان نے کن وجوہات کی بناءپر خود کشی کی ہے یہ بات ابھی سامنے نہیں آسکی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر