Latest News

تمام مسلمانوں پر انسانیت کی قدر اور احترام کرنا لازم ہے: خطبہ حج کے دوران شیخ محمد بن عبد الکریم العیسی۔ دنیا بھر کے دس لاکھ سے زائد فرزندان توحید حاصل کر رہے ہیں حج اکبر کی سعادت۔

تمام مسلمانوں پر انسانیت کی قدر اور احترام کرنا لازم ہے: خطبہ حج کے دوران شیخ محمد بن عبد الکریم العیسی۔ دنیا بھر کے دس لاکھ سے زائد فرزندان توحید حاصل کر رہے ہیں حج اکبر کی سعادت۔
مکہ مکرمہ: دنیا بھر سے حجاز مقدس میں جمع ہوئے لاکھوں مسلمان آج حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کر  رہے ہیں۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ محمد بن عبد الکریم نے کہا کہ اللہ نے تقویٰ اختیار کرنے کی بار بار ہدایت کی، تقویٰ اختیار کرنے والا اللہ کا قرب پاتا ہے۔
شیخ محمد بن عبد الکریم العیسی کا خطبہ حج میں کہنا تھا کہ سب سے بڑی نعمت توحید ہے، لوگو صرف اللہ کی عبادت کرو جس نے تمھارے لیے آسمان و زمین بنائے، دنیا کے مسلمانوں اللہ سے ڈرو کیونکہ اللہ سے ڈرنے میں ہی تمھاری کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  سارے انسان آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں اور آدم مٹی سے بنے تھے، انسانیت کی قدر اور احترام کرنا مسلمانوں پر لازم ہے، آپ کی مصیبت اللہ کے سوا کوئی دور نہیں کر سکتا، آخرت کی کامیابی بھی صرف اللہ کے احکامات کو ماننے میں ہے۔ 
خطبہ حج میں شیخ محمد بن عبدالکریم کا کہنا تھا کہ حج ایسے ادا کرو جیسے بنی کریم ﷺ نے ادا کیا، اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں سے بچنے کا کہا اگر ہم ان سے بچ گئے تو ہمارا حج قبول ہو گا۔ عازمین کرام نے رات منیٰ میں قیام کیا، عبادات، تلاوت اور  استغفار میں مصروف رہے اور نماز فجر کے بعد عازمین میدان عرفات روانہ ہوئے۔
مناسک حج کا آغاز آج سے ہوگا، کوروناکے بعد پہلی بار 10 لاکھ عازمین حج ادا کرینگے۔  10 لاکھ سے زائد عازمین حج اکبر کی سعادت حاصل حاصل کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ دنیا بھر کے مسلمان عالمی وبا کورونا کے باعث دو سال بعد اتنی بڑی تعداد میں فریضہ حج ادا کر رہے ہیں، ہندستان سے بھی اس سال 70 ہزار کے قریب افراد حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ اس سال حج کا رکن اعظم جمعہ کے روز ہو رہا ہے اس لیے اس کو حج اکبر بھی کہا جاتا ہے۔
دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں مسلمان حجاج کرام نے آج یعنی جمعہ کو عرفات کی مقدس پہاڑی پر آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر دعا کر رہے ہیں۔ دنیا بھر سے آئے حجاج عرفات کے میدان پر جمع ہیں، مقدس شہر مکہ مکرمہ سے تقریبا 20 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ قبل ازیں، حجاج پہلے مکہ مکرمہ سے منیٰ آئے اور منیٰ سے وہ صبح فجر کی نماز کے بعد سے عرفات کے لئے روانہ ہو گئے تھے۔ یہ حجاج کرام دن بھر میدان عرفات میں دعا مانگنے اور عبادت کرنے کے بعد مزدلفہ کے لئے روانہ ہوں گے اور مزدلفہ میں شب گزارنے کے بعد کل تمام حجاج واپس منی جائیں گے۔
اس کے بعد وہ تینوں شیطانوں کو کنکری ماریں گے (رمی جمرات) اور قربانی ادا کریں گے، جس کے بعد حجاج مکہ مکرمہ تشریف لائیں گے اور وہاں سے شام تک واپس منیٰ آجائیں گے اور تین دن تک منیٰ میں قیام کرنے کے بعد واپس مکہ مکرمہ لوٹ جائیں گے۔
ویسے حج کے لئے تمام ارکان کی ادائیگی ضروری ہے لیکن یوم عرفہ یعنی میدان عرفات میں قیام ہی اصل حج ہے کیونکہ ہر ارکان کا دم دیا جا سکتا ہے لیکن یوم عرفہ کے بغیر حج مکمل نہیں ہوتا۔ 
حجاج میدان عرفات میں عبادات، توبہ استغفار اور تلبیہ بلند کرنے کے علاوہ ظہر اور عصر کی نمازیں قصر ادا کریں گے۔ دونوں باجماعت نمازوں کے لیے ایک ہی اذان دی جائے گی جبکہ نماز باجماعت کے لیے دونوں نمازوں کی اقامت الگ الگ ادا ہوگی۔
حجاج کرام میدان عرفات میں 9 ذی الحجہ کی نماز مغرب تک قیام کے بعد واپس مزدلفہ جائیں گے جہاں وہ نماز مغرب اور عشا ادا کریں گے اور رات بھر مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کے دوران عبادت اور دعائیں کریں گے۔
آج غروب آفتاب کے قریب، عازمین مزدلفہ کے چٹانی صحرا جو مغرب کی جانب 9 کلومیٹر (5.5 میل) کے فاصلہ پر ہے وہاں کے لئے روانہ ہوں گے۔ مزدلفہ میں اپنے رات کے قیام کے دوران حجاج شیطان کو علامتی کنکری مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے اور پھر ہفتہ کی صبح منیٰ یعنی خیموں کے شہر کے لئے روانہ ہوں گے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر