Latest News

جمعیۃ علماء وسطی اترپردیش کی منتظمہ کا اجلاس فرخ آباد میں منعقد، مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی مستقل صدر منتخب، ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے کی پرچم کشائی

جمعیۃ علماء وسطی اترپردیش کی منتظمہ کا اجلاس فرخ آباد میں منعقد، مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی مستقل صدر منتخب، ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے کی پرچم کشائی۔
فرخ آباد: مسلمانان ہند کی سب سے قدیم متحرک اور فعال تنظیم جمعیۃ علماء ہند کی شاخ جمعیۃ علماء وسطی اترپردیش کی مجلس منتظمہ کا اہم اجلاس مدرسہ جامعہ ابوبکر صدیقؓ شمس آباد ضلع فرخ آباد میں مولانا اسلام الحق اسجد میاں قاسمی لکھیم پور کی صدارت میں منعقدہوا۔ تلاوت قرآن اور نعت رسولؐ کے بعد کے بعد جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے پرچم کشائی کی، مولانا احمد عبد اللہ رسولپوری آرگنائز جمعیۃ علماء ہندنے پرچم کا ترانہ پیش کیا اور ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے دعا کرائی۔
اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے مختلف واقعات کی روشنی میں کہاکہ بزرگوں کے ذریعہ جمعیۃ علماء کے پلیٹ فارم سے انجام دی گئیں خدمات اور اکابرین جمعیۃ کی تعلیمات، فکر اور نہج سے واقف کراتے ہوئے کارکنانِ جمعیۃ داعیانہ کردار ادا کرنے والے، ذہنی، جسمانی اور فکری اعتبار سے ٹھوس، لوگوں کیلئے کار آمد اور نفع بخش بنیں۔ مولانا نے جمعیۃ علمائ ہند مختلف خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتلایا کہ جمعیۃ علماء کے تحت اس وقت 29 ہزار مکاتب منظم انداز سے چلائے جا رہے ہیں۔ ماب لنچنگ اور ہیٹ کرائم کے بارے میں کہا کہ جمعیۃع لماء ایسے واقعات کا ریکارڈ رکھتی ہے، آگر آپ کے علاقہ اور اطراف میں کوئی واقعہ پیش آئے تو ذمہ داران جمعیۃ تفصیل کے ساتھ اعلیٰ قیادت سے رابطہ کریں، آج اگر ہم دوسروں کی مصیبت میں کھڑے نہیں ہوں گے تو ہماری پریشانی میں کون ہمارا ساتھ دے گا؟ برادرانِ وطن ہمارے انسانی رشتے کے بھائی اور ہم آپ اسلامی رشتے کے بھائی ہیں۔ اس وقت ملکی سطح کے 385 مقدمات ایسے ہیں جنہیں جمعیۃ علماء لڑ رہی ہے، بلقیس بانوں کا مقدمہ بھی جمعیۃ علماء نے لڑا تھا۔ مولانا نے متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک بڑا طبقہ ہے جو اس وقت کسی بھی طرح سے علماء سے جڑا ہوا نہیں ہے، ان کے اندر دین کے تعلق سے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس پر بھی جمعیۃ علماء نے نصاب تیار کرکے انہیں مشکوک ہونے سے بچانے کیلئے فکر کی ہے، جس پر کام چل رہا ہے۔ مولانا نے کہا کہ جس طرح سے ملک کے حالات ہیں اس سے مایوس ہونے، خوفزدہ یا مشتعل ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اس کردار کو ادا کرنے کی ضرورت جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء نے سدبھاؤنا کے پروگرام کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل رہیں گے۔ اس میں جن چیزوں سے اختلاف ہو انہیں چھوڑ دیں، لیکن جس چیز پر ہم سب کا اتفاق ہو اس پر ہم متحد ہوں۔ اس کے علاوہ جمعیۃ کے بہت سے کام ہیں جو ہمیں کرنا ہے اور ہم یہ تمام کام پروردگار کو راضی کرنے کیلئے کرتے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ ہم دوسروں کی کمیوں کو دیکھنا اوران پرتبصرہ کرنا بند کردیں بلکہ صحیح طرح سے اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیں، غلط فہمیوں کو دور کریں۔ اللہ تک پہنچنے کیلئے اللہ کے مخلوق کی خدمت کرنا ہوگی، تصوف کا دوسرا نام خدمت خلق ہے، عبادت اور خدمت کا نام جمعیۃ ہے۔ اپنے بزرگوں خصوصاً مولانا اسعد مدنیؒ کو پڑھیں تو ہمارے اندر جمعیۃ کے مطابق کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو جائے گا۔
جمعیۃ علماء اترپردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے اپنی خطاب میں جمعیۃ اور اکابرِ جمعیۃ کی فکر و منہج پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا منصب خیرِ امت ہے اور ہماری ذمہ داری تمام انسانوں کو نفع پہنچانا ہے۔ ہمارے اکابر نے اسی فکر کے ساتھ نتائج سے بےپرواہ اور لوگوں کے رویے سے بےنیاز ہوکر اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے خالص اللہ کی رضا کی خاطر انسانیت کی آزادی اور سربلندی کیلئے اپنا سب کچھ نچھاور کردیا۔ ہم خدامِ جمعیۃ انہیں اکابر کے نام لیوا ہیں اور روزِ اول سے آج تک اپنے اور پرائے سب کے طعنوں سے بےنیاز ہوکر اکابر کے نقشِ قدم پر عمل پیرا ہیں، یہ ان اکابر کے اخلاص کی برکت ہے۔ مولانا نے کہا ہمارا کام انسانیت کی خدمت ہے، آج ہم جمعیۃ کی حالیہ خدمات پہ نگاہ ڈالیں تو خدمت خلق کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جسے جمعیۃ علماء چھوڑ رکھا ہو، یہ سارے کام خالص دین ہیں۔ مولانا نے کہا کہ امن و امان کا قیام، آپسی بھائی چارہ، بقائے باہم، ملک کی تعمیر و ترقی، حفاظت اور آئین کی بالا دستی کیلئے اپنی استطاعت کے بقدر کوشش کرنا بہترین امت ہونے کے حوالہ سے ہماری منصبی ذمہ داریوں کا حصہ ہیں۔
زون کے صدر مولانا اسلام الحق اسجد میاں قاسمی نے تمام ذمہ داران کو جمعیۃ علماء کے اعراض و مقاصد سے واقف ہو نے کی درخواست کرتے ہوئے پیغام دیا کہ ہمارے اندر جذبہ ہمدردی ہونا چاہئے، ہم مصیبت میں لوگوں کے کام آئیں۔ بہت ممکن ہے کہ ضلعی یا صوبائی حیثیت کا کوئی عہدہ نہیں ہو، لیکن کا کام کرنے کا جذبہ ہونا چاہئے۔ مولانا نے مختلف واقعات کو تفصیل کے ساتھ بتاتے ہوئے کہا بیشتر لوگ ذاتی مفات کے تحت حکومت و انتظامیہ اور اعلیٰ افسران سے رابطہ رکھتے ہیں، لیکن ہماراکسی سے بھی ایسا تعلق ہو تو وہ مظلوم کی مدد کرنے کیلئے ہونا چاہئے،تبھی جاکر یہ رابطہ ہمارے لئے دین بن جائے گا۔مصلحتوں کو سمجھیں، حکمت کے ساتھ کام کرنے والے بنیں۔معاشرہ کی اصلاح پر کہا کہ ہم بلا خوف لومۃ لائم منکرات پر نکیر کریں۔ مسلمانوں کو انگریزی کلچر میں ڈھالنے کیلئے انگریزی میڈیم اسکول کھولے گئے، ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے بھی آراستہ کریں، مکاتب دینیہ کا قیام عمل میں لائیں، دینی تعلیمی بیداری کے تعلق سے لوگوں کو جوڑیں، انہیں مکاتب میں بلائیں۔

زون کے جنرل سکریٹری اور اجلاس کے میزبان مفتی ظفر احمد قاسمی نے کارروائی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پوری فکر حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی ؒ کی فکر سے ماخوذ ہے، آج بھی اس کی قیادت ایک محمود کے ہاتھوں میں ہیں، ہمارا ماضی بھی سنہرا، حال بھی مثالی اور مستقبل بھی انتہائی تابناک ہے ان شاءاللہ۔ اللہ پاک نے ہمیں آپ کو اس جماعت سے وابستہ کیا ہے یہ اللہ کا بہت بڑا فضل ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے آرگنائزر مولانا احمد عبداللہ رسولپوری نے جمعیۃ یوتھ کلب اور پروفیسر عبد الماجد علوی نے جمعیۃ اوپن اسکول کے تعلق سے تفصیلی روشنی ڈالی اور اس کے تحت کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں نیز ذمہ داران جمعیۃ نے اپنے اپنے اضلاع میں ان شعبوں کو قائم کرنے کا عزم کیا۔
اجلاس میں جمعیۃ علماء وسطی اتر پردیش کی باقاعدہ صدارت کیلئے عبوری صدر مولانا اسلام الحق اسجد میاں قاسمی کا نام 26 اضلاع سے آئے اراکینِ منتظمہ نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔
اجلاس کو خطاب کرنے والوں میں جمعیۃ علماء شاہجہانپور کے جنرل سکریٹری مفتی محمد عمران قاسمی، لہرپور سیتاپور کے مولانا عبدالرحمن قاسمی، جمعیۃ علماء ہردوئی کے صدر مولانا عبدالجبار قاسمی، جامعۃ المؤمنات لکھنؤ کے ناظم تعلیمات مولانا مطیع الحق انظر ندوی اور جمعیۃ علماء فرخ آباد کے جنرل سکریٹری مولانا عبدالرب قاسمی وغیرہ بھی شامل ہیں۔ مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی کی دعاء پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر