Latest News

لکھیم پورکھیری: تحریری وعدوں کے بعد دونوں سگی بہنوں کی آخری رسومات ادا، دوسرے فرقہ سے تعلق رکھنے والے ملزم چھ نوجوان گرفتار۔

لکھیم پورکھیری: تحریری وعدوں کے بعد دونوں سگی بہنوں کی آخری رسومات ادا، دوسرے فرقہ سے تعلق رکھنے والے ملزم چھ نوجوان گرفتار۔
لکھنؤ: لکھیم پور کھیری کے نگاہسن تھانہ علاقے کے گاؤں میں دو حقیقی بہنوں کے قتل کے معاملے میں بدھ کی رات مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ الزام ہے کی بدھ کے روز دلت سماج کی دونوں بہنوں کو بائیک پر بٹھا کر لے گئے گئے نوجوانوں نے کھیت میں لے جا کر پہلے ان کی عصمت دری کی اس کے بعد ان کا قتل کرکے لاشوں کو پیڑ پر لٹکا دیا تھا۔
جمعرات کی دوپہر رشتہ داروں کی موجودگی میں کیے گئے پوسٹ مارٹم میں دونوں بہنوں کی عصمت دری اور گلا دبا کر قتل کیے جانے معاملہ سامنے ظاہر ہونا بتایا گیا ہے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد متاثرہ خاندان میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کے وفود نے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے ملاقات کر کی یوگی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا۔ اس دوران اہل خانہ نے نوکری اور معاوضے کا مطالبہ کیا جس پر شام دیر گئے انتظامیہ کی یقین دہانی پر لواحقین نے دونوں بہنوں کی آخری رسومات ادا کیں۔
بدھ کی رات آئی جی لکشمی سنگھ کے آنے کے بعد تقریباً ایک بجے گھر والوں نے اہم ملزم چھوٹو اور گاؤں کے ہی تین دیگر نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کرائی تھی، جس میں صبح آٹھ بجے پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔ چاروں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کی تلاش شروع کر دی گئی۔ رات ہی میں ملزم چھوٹو سمیت کچھ اور لوگوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ صبح 9 بجے ایس پی سنجیو سمن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ چھ لوگوں نے مل کر اس واردات کو انجام دیا ہے، جس میں تمام چھ ملزمین چھوٹو، سہیل، جنید، حفیظ الرحمن، چھوٹے اور کریم الدین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایس پی نے بتایا کہ سہیل اور جنید نے عصمت دری کا اعتراف کیا ہے۔ جنید کو جمعرات کی صبح 8:30 بجے تصادم کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔  ملزم کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے ایک پستول، دو زندہ کارتوس، ایک خالی کارتوس اور واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل برآمد کر لی گئی ہے۔
 ایس پی کی پریس کانفرنس کے بعد پوسٹ مارٹم کرنے والے تین ڈاکٹروں کے پینل نے اپنی رپورٹ میں گلا دبانے اور زیادتی کی تصدیق کی ہے۔ پولیس نے سبھی ملزمان کو عدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیں چھ دن کے لئے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔
دوسری جانب پی ایم کے بعد جمعرات کی دوپہر جب دونوں بہنوں کی لاشیں گھر پہنچیں تو گھر میں کہرام مچ گیا۔ ایس پی لیڈر جوہی سنگھ، بی ایس پی ایم ایل سی بھیم راؤ امبیڈکر، کانگریس ضلع صدر پرہلاد پٹیل سمیت سبھی لوگوں نے کنبہ کے افراد سے ملاقات کی اور پولیس اور انتظامیہ کے خلاف محاذ کھول دیا۔
متاثرین کے گھر پر پر سیاسی رہنماؤں کابھی تانتا لگا ہوا ہے سماجوادی پارٹی کانگریس کے ساتھ بی ایس پی کے رہنماؤں نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور سرکار پر زبردست حملہ بولا۔
وہیں یوگی حکومت نے متاثرہ خاندان کے لیے 25 لاکھ روپے کا معاوضے، وزیراعظم اسکیم کے تحت پکّا مکان اور زمین کا پٹا دیے جانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ اہل خانہ نےافسران سے تحریری طور پر سبھی وعدے لیے ہیں اور 16ستمبر تک کھاتے میں پیسے پہنچنے کی یقین دہانی اور سرکاری نوکری کا وعدہ کرنے کے بعد ہی دونوں بہنوں کی آخری رسومات ادا کی گئی۔ ساتھ ہی ملزمان کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر کے فاسٹ ٹریک کورٹ میں سماعت کی یقین دہانی کرائی گئی۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر