Latest News

امریکہ میں 60؍ ہندو تنظیموں کی تحقیقات کا حکم، جوبائیڈن کی پارٹی ڈیموکریٹک نے تجویز پاس کرکے ان پر دو کمیونٹی میں نفرت اور دہشت گردی کو بڑھاوا دینے والا قرار ددیتے ہوئے ان کا تعلق آر ایس ایس سے بتایا۔

امریکہ میں 60؍ ہندو تنظیموں کی تحقیقات کا حکم، جوبائیڈن کی پارٹی ڈیموکریٹک نے تجویز پاس کرکے ان پر دو کمیونٹی میں نفرت اور دہشت گردی کو بڑھاوا دینے والا قرار ددیتے ہوئے ان کا تعلق آر ایس ایس سے بتایا۔
واشنگٹن: امریکہ کے نیوجرسی میں حال ہی میں ٹینیک ڈیموکریٹک میونسپل کمیٹی (ٹی ڈی ایم سی) کے لیڈر کی قیادت میں ہندو تنظیمو ںکے خلاف ایک تجویز پاس کی گئی ہے اس میں وشو ہندو پریشد، ہندو سویم سیوک سنگھ، سیوا انٹرنیشنل سمیت ۶۰ تنظیموں پر دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ٹی ڈی ایم سی ڈیموکریٹک پارٹی سے منسلک پارٹی ہے اس کی تجویز میں لکھا ہے کہ یہ تنظیمیں ہندوستان اور امریکہ میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا کام کررہی ہیں، دو ڈیموکریٹک ممبران پارلیمنٹ کو ا مریکہ میں فعال ہندو تنظیموں کی فنڈنگ کی تحقیقات کرنے کو کہاگیا ہے۔ اس تجویز کے پاس ہونے کے بعد ا مریکہ کی کئی ریاستوں میں ۶۰ سے زائد ہندو تنظیمیں ڈیموکریٹک حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر آئی ہیں۔ خاص کر کیلوفورنیا اور نیوجرسی میںڈیموکریٹک پارٹی کی حکومتوں کے خلاف مخالفت شروع ہوگئی ہے، ڈیموکریٹک پارٹی ہی امریکہ میں اقتدار میں ہے۔ بتادیں کہ ملک کی ۷۵ ویں یوم آزادی کے موقع پر امریکہ میں کئی جگہوں پر پریڈ میں بلڈوزر کو کامیابی کی علامت قرار دینے کی کوشش کی گئی تھی جس میں یوگی کی تصویر واضح طور پر نمایاں تھی۔ کئی امریکی تنظیموں نے اسے تقسیم کرنے اور نفرت کی علامت بتا کر تنقید شروع کردی تھی اس کے بعد سیاسی اور سماجی تنظیموں نے امریکہ میں ہونے والے سادھوی رتمبھارا کے پروگراموں کی مخالفت شروع کردی جسے رد کرنا پڑا۔ اس ضمن میں ہندو تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس تجویز میں ہندو تنظیمو ںکے بارے میں انتہائی قابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں، جبکہ اس تجویز کو پیش کرتے وقت ہمیں اپنی بات رکھنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا، تجویز یکطرفہ سوچ کے تحت پاس کی گئی ہے، جو کہ بنیادی طور پر غلط ہے، اس سے امریکہ میں رہنے والے ہندوئوں کی شبیہ خراب ہوئی ہے، یہ ہمیں بدنام کرنے کی سازش ہے کوئی بھی پرامن کمیونٹی پر الزام لگتا ہے تو اسے بھی اس کے نتائج بھگتنے پڑتے ہیں۔ ڈیموکریٹک میونسپل کمیٹی نے اپنی قرارداد میں ہندو امریکن فاؤنڈیشن وشو ہندو پریشد آف امریکہ، سیوا انٹرنیشنل، انفینٹی فاؤنڈیشن، ایکال ودیالیہ فاؤنڈیشن کو بین الاقوامی نفرت انگیز گروپ قرار دیا ہے، اور انہوں نے کہا کہ ان کا آر ایس ایس سے تعلق ہے۔ڈیموکریٹک پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) سے ان گروپوں کے بارے میں تحقیق کرنی چاہئے، جن کی شاخیں ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر