Latest News

میرٹھ میں۴۰۰ہندوؤں کو عیسائی بنانے کا الزام ،مقدمہ درج۔

میرٹھ میں۴۰۰ہندوؤں کو عیسائی بنانے کا الزام ،مقدمہ درج۔
میرٹھ: میرٹھ میں مبینہ طور پر 400 لوگوں کو عیسائی بنانے کے الزام میں نو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ۔ یہ واقعہ منگت پورم علاقہ کا ہے۔یندی نیوز پورٹل ‘ستیہ ڈاٹ کام’ نے یہ خبر دیے میڈیا رپورٹس کے حوالے سے ‘ستیہ ڈاٹ کام’ نے آگے کہا ہے کہ معاملہ اس وقت زور پکڑ گیا جب جمعہ کو بی جے پی کے ضلعی وزیر دیپک شرما کی قیادت میں تقریباً 200 لوگوں نے ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان سے ملاقات کی اور الزام لگایا کہ منگت پورم میں تقریباً 400 لوگوں کو عیسائی بنایا گیا۔ ان لوگوں کو دیوالی پر پوجا کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔بی جے پی لیڈروں نے پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے پولس نے ہفتہ کو ایف آئی آر درج کر لی۔ایف آئی آر کے مطابق متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں اور دیوتاؤں کو ہٹانے پر مجبور کیا گیا۔ لاک ڈاؤن کے دوران مذہب تبدیل کرنے والے لوگ ان سے رابطے میں آئے۔ان لوگوں نے اسے کھانا، پیسہ دیا اور مذہب تبدیل کرنے کے لیے کہا۔ جب دیوالی آئی تو انہوں نے انہیں ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں، تصویریں ہٹانے اور عیسائیت اختیار کرنے پر مجبور کیا۔।ایف آئی آر میں نامزد ملزمان میں چھبیلی عرف شیوا، بنوا، انیل، سردار، نکو، بسنت، پریما، تتلی اور رانی شامل ہیں۔ بی جے پی یا پولیس نے ابھی تک اس عیسائی تنظیم کا نام ظاہر نہیں کیا ہے جس نے مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر