Latest News

مہاتما گاندھی کی بے حرمتی پر ہندو مہاسبھا کے خلاف مقدمہ، کولکاتہ کے ایک پنڈال میں بابائے قوم کو راکشش دکھایا تھا۔

مہاتما گاندھی کی بے حرمتی پر ہندو مہاسبھا کے خلاف مقدمہ، کولکاتہ کے ایک پنڈال میں بابائے قوم کو راکشش دکھایا تھا۔
کولکاتہ:  آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی طرف سے لگائے گئے درگا پوجا پنڈال میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کو آسورا کے روپ میں دکھانے کا الزام ہے۔ پولس نے ہندو تو وادی تنظیم کے مغربی بنگال یونٹ کے صدر چندچوڑ گوسوامی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس پر تنازعہ بڑھنے کے بعد منتظمین نے کہا ہے کہ یہ محض ایک اتفاق ہے لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک آزادی میں مہاتما گاندھی کے کردار پر تنقید کی جانی چاہیے۔اس معاملے میں ریاست میں حکومت چلانے والی ترنمول کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی، سی پی ایم اور کانگریس نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ ہندو مہاسبھا مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی پوجا، ان کا مندر بنانے کے لیے کئی بار بحث میں رہی ہے۔ کالی چرن نامی مبینہ سنت نے گزشتہ سال مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ہندو مہاسبھا نے بھی ان کی حمایت کی۔ کالی چرن نے ناتھورام گوڈسے کی تعریف کی۔کالی چرن کو چھتیس گڑھ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔دی انڈین ایکسپریس کے مطابق جب آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی مغربی بنگال یونٹ کے ورکنگ پریذیڈنٹ چندرچوڑ گوسوامی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جس شخص کے سر پر بال نہیں ہیں اور جس نے عینک پہن رکھی ہے، ضروری نہیں ہے کہ وہ مہاتما گاندھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنڈال میں آسورا اپنے دفاع کے لیے ڈھال پکڑے ہوئے ہیں اور گاندھی نے کبھی کوئی ڈھال نہیں رکھی۔ چندر چوڑ نے کہا کہ ہم گاندھی مکت بھارت ورش کا پیغام سب کو دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت ہند ناتھورام گوڈسے کی لکھی ہوئی کتاب ’’میں نے گاندھی کو کیوں مارا‘‘ کو عوام کے سامنے جاری کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی؟ انہوں نے کہا کہ پولیس کی اجازت سے یہ پوجا آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے بینر تلے کی جا رہی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر