Latest News

میڈیا کے ۹۰ فیصد پراعلیٰ ذات والے قابض، آکسفیم انڈیا۔نیوز لانڈری کی ہوش اڑانے والی رپورٹ۔

میڈیا کے ۹۰ فیصد پراعلیٰ ذات والے قابض، آکسفیم انڈیا۔نیوز لانڈری کی ہوش اڑانے والی رپورٹ۔
نئی دہلی: کیا دلتوں، پسماندہ لوگوں کو میڈیا میں مناسب نمائندگی ملی ہے؟ کیا صرف اعلیٰ ذات کے لوگ فیصلہ سازی کی جگہ پر قابض ہیں؟ اگر ایسا ہے تو کیا دلتوں اور پسماندہ لوگوں کے مسائل کو خبروں یا مضامین میں جگہ ملتی ہے ؟(مسلمانوں کا تو ذکر ہی نہیں )ایک تحقیق میں ان سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ہندوستانی میڈیا میں تقریباً 90 فیصد قیادت کے عہدوں پر اعلیٰ ذات کے گروپوں کا قبضہ ہے۔ ایک بھی دلت یا آدیواسی ہندوستانی مین اسٹریم میڈیا کی قیادت نہیں کر رہا ہے۔آکسفیم انڈیا ۔نیوز لانڈری نے یہ رپورٹ تیار کی ہے۔ رپورٹ کے دوسرے ایڈیشن کا عنوان ہے ‘Who Tells Our Stories Matters: Representation of Marginalized Cast Groups in Indian Media’۔ اس نے تقریباً 43 ہندوستانی پرنٹ، ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا آؤٹ لیٹس کی تنظیموں کے ذریعہ ملازمت کی کوریج، قیادت کی سماجی حیثیت اور صحافیوں کی ذات کے ڈھانچے کا مطالعہ کیا۔اس مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پرنٹ، ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا میں تقریباً 90% لیڈر شپ کے عہدوں پر اعلیٰ ذات کے لوگوں کا قبضہ ہے۔میڈیا میں فیصلہ سازی کے عہدوں پر نہ صرف اعلیٰ ذات کے لوگوں کا قبضہ ہے، میڈیا میں آنے والی خبروں، مضامین اور دیگر مواد کے رپورٹرز یا لکھنے والوں میں بھی ایسا ہی عدم توازن ہے۔‘دی میڈیا رمبل’ میں جاری رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندی اور انگریزی اخبارات میں 5 میں سے ہر 3 مضامین اونچی ذات کے مصنفین لکھتے ہیں، جب کہ پسماندہ ذاتوں – ایس سی، ایس ٹی یا او بی سی کے 5 مضامین میں صرف 1 کا حصہ ہے۔نیوز روم میں ایڈیٹر انچیف، مینیجنگ ایڈیٹر، ایگزیکٹو ایڈیٹر، بیورو چیف، اخبارات، ٹی وی نیوز چینلز، نیوز ویب سائٹس اور میگزینز میں ان پٹ آؤٹ پٹ ایڈیٹر کے 121 نیوز روم قیادت کے عہدوں میں سے 106 اعلیٰ ذاتوں کے پاس ہیں، جبکہ پانچ اوبی والوں کے پاس ہیں۔دیگر پسماندہ طبقات اور چھ اقلیتی برادریوں کے لوگوں کے پاس ۔ ان چار افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔پی ٹی آئی نے اس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مباحثے میں ہر چار اینکرز میں سے تین (ہندی چینلوں کے کل 40 اینکرز اور انگریزی چینلز کے 47 اینکرز) اعلیٰ ذات سے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی دلت، آدیواسی یا او بی سی نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا، "اپنے پرائم ٹائم ڈیبیٹ شوز کے 70 فیصد سے زیادہ کے لیے، نیوز چینلز اعلیٰ ذاتوں سے تعلق رکھنے والے پینلسٹ کی اکثریت کوبلاتے ہیں ہیں۔” انگریزی اخبارات میں دلتوں اور آدیواسیوں کے لکھے گئے مضامین تمام مضامین کے 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہیں۔ ہندی اخبارات میں یہ تقریباً 10فیصد ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر