Latest News

ترکی میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، ۴۱؍ ہلاکتیں، صدر اردوغان کا متاثرہ علاقے کا دورہ، دھماکے کے اسباب کےلیے کمیٹی تشکیل، کان میں پھنسے سبھی کو باہر نکا لا گیا، دھماکے کے وقت ۱۱۰؍افراد اندر تھے۔

ترکی میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، ۴۱؍ ہلاکتیں، صدر اردوغان کا متاثرہ علاقے کا دورہ، دھماکے کے اسباب کےلیے کمیٹی تشکیل، کان میں پھنسے سبھی کو باہر نکا لا گیا، دھماکے کے وقت ۱۱۰؍افراد اندر تھے۔
استنبول: شمالی ترکی کے صوبے بارتین میں ایک کوئلے کی کان میں دھماکے سے کم از کم ۴۱؍افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔دھماکے کے وقت کان میں ۳۰۰میٹر گہرائی میں تقریباً ۱۱۰ افراد کام کر رہے تھے۔صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ بارتن کے ضلع آماسرا میں کان میں کل ہونے والے دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد ۴۱ ہو گئی ہے۔اردوغان نے ترک ہارڈ کول انسٹی ٹیوشن آمغفرتماسرہ انسٹی ٹیوشن سے تعلق رکھنے والی کان کا معائنہ کیا ۔اردوغان نے وزیر داخلہ سلیمان سوئلو، وزیر محنت و سماجی تحفظ ویدات بلگین اور وزیر برائے توانائی قدرتی وسائل فاتح دونمیز سے کئے گئے کاموں اور کان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریذیڈنسی (AFAD) کے موبائل آفات رابطہ مرکز کو تشریف لیجانے والے جناب ایردوان نے یہاں پر منعقدہ کوآرڈینیشن اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس کے بعد بعض بیانات دینےو الے صدر اردوغان نے بتایا کہ کان میں پھنسے آخری کان کن کو بھی برآمد کر لیا گیا ہے جبکہ اموات کی تعداد ۴۱ ہو گئی ہے۔اردوغان نے دھماکے میں جانوں سے ہاتھ دھونے والے کان کنو ں کی مغفرت ، ان کے اہل خانہ اور ترک قوم کے ساتھ تعزیت اور زیر علاج زخمی ہونے والے کان کنوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے فوراً بعد سے تمام تر سرکاری اداروں کو متحرک کرتے ہوئے جائے حادثہ میں مداخلت کی گئی ، دھماکے کے اسباب اور اگر اس کا کوئی ذمہ دار ہے تو اس حوالے سے اداراتی و عدالتی کاروائی کے ذریعے ان کا تعین کیا جائیگا۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب کے بعد ہم کانوں میں کسی قسم کی خامی اور غیر ضروری خطرات کو نہیں دیکھنا چاہتے۔ کان میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کو سہارا دینا اس مملکت اعلی ترین نمائندے کی حیثیت سے ہم پر قرض ہے۔ حکومت ِ ترکی کان کنوں کے اہل خانہ کو مالی امداد فراہم کرے گی۔اردوغان کے جائے وقوعہ کے دورے کے دوران، اسپیکر ِ اسمبلی مصطفیٰ شنتوپ، نائب صدر فواد اوکتائے، وزیر صحت فخرالدین قوجا ، وزیر ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر عادل قارا اسماعیل اولو، جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے نائب چیئرمین بن علی یلدرم، صدارتی محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر فخرالدین آلتون اور ایوان صدر کے ترجمان ابراہیم قالن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ترکیہ کے وزیرِ توانائی نے کہا کہ ابتدائی اشاروں کے مطابق یہ دھماکہ فائرڈیمپ کی وجہ سے ہوا جو کوئلے کی کان میں میتھین گیس سے بننے والا دھماکہ خیز ملغوبہ ہوتا ہے۔وزیرِ توانائی فاتح دونمز نے کہا کہ کان کے اندر جزوی طور پر انہدام ہوا ہے مگر یہ کہ فی الوقت کوئی آگ نہیں لگی ہوئی جبکہ ہوا کا گزر بھی موجود ہے۔کان سے خود کوشش کر کے باہر نکلنے والے ایک کان کن نے بتایا: ’مٹی اور دھواں بہت زیادہ تھا، ہم نہیں جانتے کہ اصل میں کیا ہوا ہے۔‘یہ کان ریاستی کمپنی ٹرکش ہارڈ کول انٹرپرائزز کی ملکیت ہے۔ترکی کی تاریخ میں کوئلے کی کان کا بدترین سانحہ سنہ 2014 میں ہوا تھا جب مغربی شہر سوما کی ایک کان میں دھماکے سے 301 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر