Latest News

مزید جیلیں بنانے کی بات ہو رہی ہے یہ کیسا ’وکاس‘ ہے؟، یوم دستور پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کا سپریم کورٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب۔

نئی دہلی: یوم دستور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے سپریم کورٹ میں سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ، دیگر ججوں، وزیر قانون سمیت موجود سینکڑوں لوگوں کے دل جیت لیے۔ یہاں تک کہ لوگوں نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔ 
ہندی میں اپنی بات رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مزید جیلیں بنانے کی بات ہو رہی ہے، یہ کیسی ترقی ہے، جیلیں ختم ہونی چاہئیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ میں اپنی بات ادھوری چھوڑ رہی ہوں، جو میں نے نہیں کہا، آپ سب سوچیں صدر نے جذباتی انداز میں ججوں سے کہا کہ “جیل میں بند لوگوں کے بارے میں سوچو۔ ان لوگوں کے بارے میں سوچو جو برسوں سے تھپڑ مارنے کے جرم میں قید ہیں، وہ نہ اپنے حقوق جانتے ہیں، نہ آئین کی تمہید، نہ بنیادی حقوق اور نہ ہی بنیادی فرائض۔ کوئی ان کے بارے میں سوچ رہا ہے ان کے گھر والوں میں ان کو چھڑانے کی ہمت نہیں ہے کیونکہ مقدمہ لڑتے لڑتے گھر کے برتن بھی بک جاتے ہیں دوسروں کی زندگی ختم کرنے والے باہر گھومتے ہیں لیکن عام آدمی معمولی جرائم کے لیے برسوں جیل کے اندر ہی رہتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر