حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے گستاخ بی جے پی ممبر اسمبلی کے خلاف امتناعی حراست پی ڈی کے خاتمے اور جیل سے رہائی کے بعد بھی بی جے پی اس کو واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہے، پارٹی تادیبی کمیٹی نے یوٹیوب پر گستاخانہ ویڈیو آنے کے بعد ہی اس کو معطل کردیا تھا، حالانکہ راجہ سنگھ نے اپنی وضاحت پیش کردی ہے، راجہ سنگھ نپور شرما کے بعد پارٹی سے معطل کیے جانے والے دوسرے لیڈر ہیں۔ بتادیں کہ گزشتہ دنوں بی جے پی کا ملعون رکن اسمبلی راجہ سنگھ عدالت کی جانب سے پی ڈی ایکٹ برخواست کرنے کے بعد جیل سے رہا ہوگیاہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق راجہ سنگھ کو چرلہ پلی سے رہا کردیا گیا۔ ہائیکورٹ کی ہدایت کے مطابق راجہ سنگھ کو لینے کیلئے صرف ارکان خاندان جیل پہنچے بی جے پی کی کوئی بھی قائدین وہاں موجود نہیں تھے۔ معلوم ہوا ہے کہ راجہ سنگھ بھی کسی بھی طرح کے ریمارکس کئے بغیروہاں سے چلا گیا۔بتادیں کہ بی جے پی کے ملعون رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو جسے قریب ڈھائی ماہ قبل پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتارکرکے جیل بھجوایا گیا تھا دو دن قبل اسے عدالت سے راحت ملی ہے۔ عدالت نے اسے رہا کرنے کا حکم دیا لیکن ساتھ ہی کچھ شرائط عائد کی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے کہا ہے کہ راجہ سنگھ کو رہا کیا جا سکتا ہے لیکن ان شرائط پر کہ وہ ریلیاں نہ نکالیں اور نہ ہی پریس میٹ کریں۔ اس معاملہ میں بی جے پی لیگل سیل کے سینئرایڈوکیٹ انتھونی ریڈی نے کہا کہ پی ڈی ایکٹ کے معاملہ میں ضمانت نہیں دی جاتی، ریاستی حکومت کی جانب سے راجہ سنگھ کے خلاف لگائے گئے پی ڈی ایکٹ کو عدالت نے برخواست کردیا ہے۔
0 Comments