Latest News

طالب علم فیضان احمد کی موت کے معاملہ میں کلکتہ ہائی کورٹ نے طلب کی رپورٹ۔

کولکاتہ:  کولکاتا ہائی کورٹ نے آج پولس کو ہدایت دی کہ وہ آئی آئی ٹی کھڑگپور کے طالب علم فیضان احمد کی موت کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے۔ تھرڈ ایئر کے طالب علم فیضان کی لاش ہاسٹل کے کمرے سے ملی۔ جسٹس راج شیکھر منتھا نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اگلی سماعت کی تاریخ پر کیس ڈائری پیش کرے۔عدالت نے یہ حکم آسام کے طالب علم فیضان کے والد کی درخواست پر دیا ہے۔ اپنی عرضی میں انہوں نے بیٹے کی موت کی جانچ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے کروانے کی ہدایت دینے پر زور دیا ہے۔ہائی کورٹ نے پولیس سپرنٹنڈنٹ، پچھم مدنی پور کو ہدایت دی کہ فیضان کی موت کے معاملے میں انکوائری رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے ایس پی سے بھی کہا کہ وہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک سینئر افسر کو مقرر کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ متوفی کے ڈیڈ باڈی کے نمونوں کا ویزرا ٹیسٹ کروائیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ 10 نومبر کو ہونے والی سماعت کی اگلی تاریخ پر تفتیشی افسر کو بھی عدالت میں حاضر ہونا چاہیے۔فیضان احمد کی لاش 14 اکتوبر کو ہاسٹل کے کمرے سے ملی تھی۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے 20 اکتوبر کو بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ایک خط لکھ کر معاملے کی مکمل تحقیقات پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے تینسوکیا ضلع کے رہنے والے فیضان کی موت کن حالات میں ہوئی اس کی تفصیلی انکوائری ہونی چاہئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر