Latest News

بلقیس بانو کی عصمت دری کے مجرموں کو سنسکاری بتانے والے لیڈر کو بی جے پی نے گودھرا سیٹ سے دیا ٹکٹ۔

نئی دہلی: بلقیس بانو کی عصمت دری کے مجرموں کو سنسکاری برہمن بتانے والے بی جے پی لیڈر کو اگلے ماہ گجرات میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ گجرات کے سابق وزیر چندر سنگھ راول جی کو گودھرا سے بی جے پی کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ وہ چھ بار گودھرا سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ 
چندر سنگھ اگست 2017 میں گجرات کے پچھلے انتخابات سے پہلے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں چلے گئے تھے۔ وہ گجرات حکومت کی اس کمیٹی کا حصہ تھے جس نے بلقیس بانو کی عصمت دری اور ان کے خاندان کے نو افراد کے قتل کے 11 مجرموں کی رہائی کے فیصلے پر  راؤل جی کو ایک انٹرویو میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا، "وہ برہمن ہیں اور برہمن اچھے اخلاق کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ان کو سزا دینے کا کسی کا غلط ارادہ ہو۔" چندر سنگھ نے یہ بھی کہا تھا کہ جیل میں قیدیوں کا برتاؤ اچھا تھا۔ 

قابل ذکر ہے کہ بلقیس کیس کے مجرموں کو یوم آزادی (15 اگست) پر رہا کیا گیا تھا اور دائیں بازو کے ایک گروپ نے پھولوں اور مٹھائی سے ان کا استقبال کیا تھا۔
گجرات حکومت نے اپنی ایمنسٹی پالیسی کے تحت ان لوگوں کی رہائی کی منظوری دی تھی۔ ممبئی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی ایک خصوصی عدالت نے 21 جنوری 2008 کو بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے الزام میں 11 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ بعد میں ان کی سزا کو بمبئی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔
راؤل جی کے اس بیان کی مختلف جماعتوں کی طرف سے سخت مذمت کی گئی۔ تلنگانہ میں حکمراں ٹی آر ایس کے کنوینر وائی ستیش ریڈی نے ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا، "وہ ایک برہمن ہے، اچھی اقدار کا آدمی ہے۔ جیل میں اس کا طرز عمل اچھا تھا": بی جے پی ایم ایل اے راول جی...... بی جے پی اب ریپسٹ 'اچھے آداب' بتاتا ہے۔ یہ کسی پارٹی کی نچلی سطح کی انتہا ہے۔"

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر