Latest News

گیانواپی مسجد: سپریم کورٹ کی مبینہ 'شیولنگ' ملنے والی جگہ کی حفاظت کے عبوری حکم کو آئندہ احکامات تک جاری رکھنے کی ہدایت۔

نئی دہلی:  وارانسی کی گیانواپی مسجد معاملے میں سپریم کورٹ نے مبینہ 'شیولنگ' ملنے والی جگہ(وضو خانہ) کی حفاظت کے عبوری حُکم آئندہ احکامات تک جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے 12 نومبر تک تحفظ کا حکم دیا تھا جس کی تاریخ ہفتہ کو ختم ہو رہی تھی۔ ایسے میں جمعہ کو سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اسے بڑھانے کا حکم دیا ہے۔ 
وارانسی کے گیان واپی مسجد معاملے میں جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں ایک عرضی پر سماعت ہوئی۔ عرضی ہندو فریق کے ذریعہ داخل کی گئی تھی کیونکہ گزشتہ 17 مئی کو مبینہ ’شیولنگ‘ (جسے مسلم فریق فوارہ قرار دے رہا ہے) کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچانے سے متعلق جو عبوری حکم جاری کیا گیا تھا اس کی مدت 12 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس تعلق سے آج سپریم کورٹ نے اعلان کیا کہ آئندہ حکم تک وضو خانہ اور متنازعہ ڈھانچہ کے تحفظ کا عبوری حکم جاری رہے گا۔
سپریم کورٹ نے اس سے پہلے 17 مئی کو حکم دیا تھا کہ گیانواپی کے اندر جس وضوخانہ سے شیولنگ ملا تھا اسے محفوظ رکھا جائے۔ اس وقت وہاں مرکزی فورسز تعینات ہیں اور اس کی حفاظت کی جا رہی ہے تاکہ اس کی نوعیت کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ ہو اور جمود برقرار رہے۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا، "سپریم کورٹ نے اس جگہ کی سیل رکھنے کے فیصلے کو اگلے حکم تک بڑھا دیا ہے جہاں سے شیولنگ ملا تھا۔" عدالت نے مسلم فریق کی جانب سے دائر درخواست کا جواب دینے کے لیے ہمیں تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔
ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ سے اپیل کی تھی کہ یہ تحفظ جاری رکھا جائے۔ یہ سن کر عدالت نے 17 مئی کا اپنا حکم جاری رکھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر