Latest News

سپریم کورٹ نے اویسی پر حملہ کرنے والوں کی ضمانت منسوخ کی، ایک ہفتے میں سرینڈر کرنے کا حکم۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی پر فائرنگ کرنے والے دو ملزمین کو ضمانت دینے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو مسترد کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے سماعت کرتے ہوئے اسے واپس ہائی کورٹ بھیج دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ فیصلے میں ضمانت دینے کی وجہ واضح نہیں ہے۔ دوبارہ سننے کے بعد 4 ہفتوں میں فیصلہ کرینگے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کے ملزمان کو آج سے سات دن کے اندر جیل اتھارٹی کے سامنے خودسپردگی کرنے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ وہ شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کی درخواست ضمانت پر نیا فیصلہ کرے۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو الہ آباد ہائی کورٹ کے اس سال فروری میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی کی کار پر گولی چلانے کے دو ملزمین کو ضمانت دینے کے حکم کو مسترد کردیا اور ملزمین کو خودسپردگی کے لیے ایک ہفتہ کا وقت دیا۔
جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ضمانت دیتے وقت کوئی وجہ نہیں بتائی۔ سپریم کورٹ نے معاملے کو نئے سرے سے غور کے لیے واپس ہائی کورٹ بھیج دیا اور ملزم سچن شرما اور شبھم گرجر کو ایک ہفتے کے اندر پولیس کے سامنے خودسپردگی کرنے کو کہا۔ ہائیکورٹ چار ہفتوں کے اندر دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کرے۔ 

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اویسی کی گاڑی پر 3 فروری کو ہاپوڑ کے علاقے میں اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ریاست میں اسمبلی انتخابات میں شرکت کے بعد دہلی واپس آ رہے تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر