Latest News

جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کی میٹنگ، سی اے اے اور ایف سی آر اے قانون پر ہندوستان سے سوال۔

جنیوا:  ہندوستان نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کو بتایا کہ ہندوستان کا ترمیم شدہ شہریت کا قانون (سی اے اے)، 2019 ایک محدود اور مرکوز قانون سازی ہے جو خطے میں ستائی ہوئی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے ملک کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔چونکہ جنیوا میں ہندوستان کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کا یونیورسل پیریڈک ریویو (UPR) جاری ہے، کچھ رکن ممالک نے CAA کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دی پرنٹ’ نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئ کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ کچھ رکن ممالک نے فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ 2010 کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔ آئرلینڈ نے فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا، جس کے تحت 6000 سے زائد این جی اوز کے لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ہندوستان نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کو انجام دینے والے بعض سول اداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہےسالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے ایف سی آر اے سے متعلق رکن ممالک کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کچھ اداروں کے خلاف کارروائی ان کی "غیر قانونی سرگرمیوں، جس میں رقم کے لین دین اور ہندوستان کے موجودہ قوانین کو غلط طریقے سے استعمال” کی وجہ سے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا یہ بات دہرانا ضروری ہے کہ سول اداروں کو ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت ہے، لیکن انہیں قانون کی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔دریں اثنا، امریکہ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایف سی آر اے سے متعلقہ لائسنسنگ فیصلوں کی شفافیت کو بہتر بنائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنائے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر