Latest News

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کو ملی ضمانت، ساڑھے تین مہینے بعد آئے جیل سے باہر۔

ممبئی: ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ کے روز شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کو پترا چل ترقیاتی کے منصوبے سے متعلق ایک معاملے میں ضمانت دے دی۔ اس دوران ای ڈی نے عدالت کے حکم کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ ہائی کورٹ نے سنجے راوت اور پروین راوت کی رہائی پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد وہ جیل سے رہا کر دئیے گئے۔ ای ڈی کی درخواست پر جمعرات کو ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔ 
سنجے راوت کے جیل سے باہر آنے کے بعد ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔ اس میں شیوسینا کے کارکن جشن مناتے نظر آرہے ہیں۔ آرتھر روڈ جیل کے باہر شیوسینا کے کارکنوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ جب سنجے راوت جیل سے باہر نکل کر گاڑی میں بیٹھے تو وہاں پٹاخے چلائے جا رہے تھے۔ حامی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نظر آئے۔
ای ڈی کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے کہا کہ ہم ضمانت کے حکم کو منسوخ کرنے کے لیے بامبے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے عمل میں ہیں۔ حکم پر عبوری روک مانگیں گے۔ دریں اثنا، سنجے راوت کے وکیل نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رسمی کارروائیاں مکمل کریں گے کہ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ آج ہی جیل سے باہر آئیں۔
جانئے کیا معاملہ ہے۔
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت، جو تقریباً 101 دنوں سے جیل میں ہیں، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ راوت کو یکم اگست کو ای ڈی ( انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے گورگاؤں میں پاترا چل کی تعمیر نو کے پروجیکٹ کیس سے پیدا ہونے والے مبینہ منی لانڈرنگ گھوٹالہ کے سلسلے میں 31 اگست کو چھاپے مارنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اسپیشل جج ایم جی دیشپانڈے نے، جنہیں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (ایم پی ایم ایل اے) سے متعلق معاملات کی سماعت کے لیے نامزد کیا گیا تھا، نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ ہفتے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر