Latest News

اعظم خان کو سیشن کورٹ سے نہیں ملی راحت، اشتعال انگیز تقریر معاملے میں تین سال کی سزا برقرار، رامپور ضمنی انتخابات کا راستہ صاف۔

لکھنؤ:  ایس پی لیڈر اعظم خان کو 27 اکتوبر کو رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کرنے کا قصوروار ٹھہرایا اور تین سال قید اور چھ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت سے تین سال کی سزا سنائے جانے کے بعد اگلے دن 28 اکتوبر کو ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی اور رام پور اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دے دیا گیا۔
اس معاملہ میں نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگانے کی اعظم خان کی درخواست کو رام پور کی سیشن عدالت نے خارج کر دیا۔ سپریم کورٹ نے رام پور کی سیشن عدالت کو آج اعظم خان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کی سماعت اور فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے کے بعد اب رام پور ضمنی انتخاب کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ (جج آلوک دوبے کی عدالت میں) سیشن کورٹ نے اعظم خان کے معاملے پر ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ اعظم خان کی جانب سے سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عمران اللہ نے دلائل دیئے۔ انہوں نے پہلے فیصلے کا حوالہ دیا۔
ادھر اعظم خان رکنیت منسوخ ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے رام پور اسمبلی سیٹ پر 5 نومبر کو ضمنی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔ ضمنی انتخاب کا گزٹ نوٹیفکیشن 10 نومبر کو جاری ہونا تھا۔ ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل بھی 10 نومبر سے شروع ہونا تھا۔ اس دوران ایس پی لیڈر اعظم خان نے 7 نومبر کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ انہوں نے حکومت کی نیت اور انتخابات کے عمل پر سوالات اٹھائے تھے۔ جس پر بدھ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ میں سماعت ہوئی۔ ایس پی لیڈر اعظم خان نے بدھ کو ہی سیشن کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر