نئی دہلی: کامیابی صرف ان لوگوں کو ملتی ہے جو محنت اور لگن پر یقین رکھتے ہیں اور ایم ایس او مہاراشٹر کے ریاستی صدر کے مطابق، یہ جملہ ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کی پہلی خاتون نیورو سرجن ڈاکٹر مریم عفیفہ انصاری کے معاملے میں فٹ بیٹھتا ہے۔
مریم عفیفہ انصاری نے ہمیشہ ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھا اور اس کا خواب اس وقت پورا ہوا جب اس نے 2020 میں آل انڈیا NEET امتحان میں 137 واں رینک حاصل کیا۔ مریم نے کہا کہ ‘اب میں مس عفیفہ سے ڈاکٹر عفیفہ بن گئی ہوں اور میرا سفید کوٹ پہن کر سٹیتھوسکوپ سے مریضوں کا معائنہ کرنے کا خواب پورا ہو گیا ہے۔’
نیوزپورٹل muslim mirror کی رپورٹ کے مطابق وہ اپنے اسکول کے زمانے سے ہی ہمیشہ ٹاپ پرفارمررہی ہیں۔ مریم نے اپنی ابتدائی تعلیم مالیگاؤں کے ایک اردو میڈیم اسکول میں مکمل کی۔ 10ویں جماعت تک اردو میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والی مریم نے اپنی مسلسل کامیابیوں سے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ مریم نے اپنی ابتدائی تعلیم مالیگاؤں کے ایک اردو میڈیم اسکول سے حاصل کی۔ اس کے بعد وہ حیدرآباد آگئیں۔حیدرآباد میں، اس نے راج کماری دروشیور گرلز ہائی اسکول میں 10ویں تک تعلیم حاصل کی، جہاں اس نے 10ویں جماعت میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ ایم ایس او مہاراشٹر کے ریاستی صدر نے کہا کہ مریم نے عثمانیہ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا اور اسی کالج سے جنرل سرجری میں ماسٹرکی ڈگری حاصل کی۔مریم نے اپنے ایم بی بی ایس کورس کے دوران پانچ گولڈ میڈل حاصل کیے۔ 2017 میں اپنا کورس مکمل کرنے کے بعد، وہ اسی کالج میں جنرل سرجری کے ماسٹر کورس کے لیے مفت داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔2019 میں، انگلینڈ کے رائل کالج آف سرجنز سے اپنی پوسٹ گریجویٹ ڈگری، MRCS مکمل کی۔ 2020 میں انہوں نے نیشنل بورڈ کا ڈپلوماکورس کیا۔یہ ایک خصوصی پوسٹ گریجویٹ ڈگری ہے جو ہندوستان میں ماہر ڈاکٹروں کو دی جاتی ہے۔ 2020 NEET SS امتحان میں اعلیٰ نمبر حاصل کرنے کے بعد، عثمانیہ میڈیکل کالج میں MCH میں مفت داخلہ دیا گیا۔مریم کی انتھک محنت نے اسے کامیابی کے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرنے میں مدد کی ہے۔ ڈاکٹر مریم عفیفہ انصاری ہندوستان کی نوجوان نسل کے لیے ایک تحریک ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ "میری کامیابی اللہ کا تحفہ ہے اور اب ایک ذمہ داری ہے”۔
0 Comments