Latest News

موت کے خوف سے خود کو آزاد کرنا ضروری، جن تین افراد نے مجھے قتل کرنے کی سازش کی وہ عہدوں پر بیٹھے ہیں، سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا جلسہ عام سے خطاب۔

اسلام آباد: سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان قاتلانہ حملے کے بعد پہلی مرتبہ راولپنڈی میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جلسے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ کہا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے، گھر سے نہ نکلیں، اس ٹانگ کے ساتھ سفر کرنا میرے لیے بہت مشکل ہے، اگر میں گرتا نہ تو گولیوں کا دوسرا راؤنڈ مجھے لگ جاتا، جب میں گرا اسی وقت مجھے پتہ چل گیا کہ اللہ نے مجھے بچالیا۔انہوں نے کہا کہ کنٹینر پر 12 لوگوں کو گولیاں لگیں، سب بچ گئے، عمران اسماعیل کے کپڑوں میں سے چار گولیاں نکلیں۔ان کا کہنا تھاکہ موت کے خوف سے خود کو آزاد کرنا ضروری ہے، مجھے ذلیل کرنے کی بہت کوشش کی گئی، میری کردار کشی کی گئی کیونکہ میں انہیں چور کہتا تھا، پاکستان آج ایک فیصلہ کن دوراہے پر کھڑا ہے۔سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ’جن تین افراد نے مجھے قتل کرنے کی سازش کی وہ ابھی بھی عہدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ قوم کے پاس آج دو راستے ہیں۔ ایک طرف نعمتوں کا راستہ ہے آپ کی عظمت کا راستہ ہے۔ دوسری طرف ذلتوں کا راستہ ہے غلامی کا راستہ ہے۔’ہمارا مستقبل یہ نہیں ہے کہ ہم چیونٹیوں کی طرح رینگیں۔ جو اوپر آئے فیصلہ کرے آج تو یہ چور ہیں، ان پر ایکشن لے، حکومت گرا دے۔ اگلے دن پھر بند کمروں میں فیصلہ ہوں کہ اب ان کو این آر او دے دیا ہے۔‘ قبل ازیں راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے جلسے  سے کئی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ جلسے کا مرکزی اسٹیج سکستھ روڈ فلائی اوور پر لگایا گيا ہے۔عمران خان بھی راولپنڈی میں جلسہ گاہ پہنچ گئے ہیں اور کچھ دیر میں خطاب کریں گے۔سابق وزیراعظم واکر کے ذریعے چلتے ہوئے اسٹیج پر پہنچے۔جلسہ گاہ آمد سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی نے ہیلی کاپٹر سے جلسہ گاہ کا جائزہ لیا جبکہ عمران خان جلسے کے لیے چارٹر طیارے سے لاہور سے اسلام آباد پہنچے ۔اسلام آباد انتظامیہ نے عمران کا ہیلی کاپٹر پریڈ گراؤنڈ میں لینڈ کرنے کی اجازت نہیں دی۔پولیس حکام تحریری طور پر تحریک انصاف کی قیادت کو کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کیلیے بُلٹ پروف روسٹرم یقینی بنایا جائے،عمران خان بُلٹ پروف جیکٹ بھی لازماً استعمال کریں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر