Latest News

الیکشن کمشنر ایسا ہونا چاہیے جو وزیر اعظم کے خلاف بھی کارروائی کر سکے: سپریم کورٹ۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے حال ہی میں 19 نومبر کو ارون گوئل کو الیکشن کمشنر کے طور پر تعینات کرنے کے طریقہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کو جسٹس کے ایم جوزف کی سربراہی والی پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ سی ای سی اور الیکشن کمیشن کی تقرری کے عمل کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کر رہا تھا۔ اس بنچ میں جسٹس اجے رستوگی، جسٹس انیرودھا بوس، رشی کیش اور سی ٹی روی کمار شامل تھے۔
 بی بی سی کے مطابق عدالت نے کہا کہ ہمیں ایسے الیکشن کمشنر کی ضرورت ہے جو الزامات لگنے پر وزیراعظم کے خلاف بھی کارروائی کرے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ جب آئینی بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی تھی تو ارون گوئل کی تقرری نہ کی جاتی۔
سپریم کورٹ نے مرکز سے ارون گوئل کی تقرری سے متعلق فائل بھی پیش کرنے کو کہا ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف انڈیا کو کل تک گوئل کی تقرری سے متعلق فائلیں لانے کو کہا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ وہ اس پورے عمل کو سمجھنا چاہتی ہے جس پر الیکشن کمشنر کی تقرری کے وقت کیا گیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر