Latest News

دنیا کی آبادی آٹھ ارب سے تجاوز، اقوام متحدہ کے پاپولیشن پروگرام کے تحت نئے اعداد و شمار جاری۔

نئی دہلی: (یو این آئی) منگل کو دنیا کی آبادی آٹھ ارب سے زیادہ  ہوگئی۔اقوام متحدہ کے پاپولیشن پروگرام کے مطابق 15 نومبر کو دنیا کی آبادی آٹھ ارب سے زیادہ ہوگئی۔ اس میں چین اور ہندوستان کا سب سے زیادہ ایک تہائی حصہ ہے۔اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے کہا کہ دنیا میں کہیں ایک بچہ منگل کو آٹھ اربویں شخص کے طور پر پیدا ہوا۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ بہتر طبی سہولیات، غذائیت، ذاتی حفظان صحت اور ادویات سے انسانی نشوونما اور متوقع عمر میں بہتری آئی ہے۔ اسی وجہ سے دنیا کی آبادی آٹھ ارب کے ہندسے کو چھو چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ یہ تنوع اور جدیدیت کو منانے کا موقع ہے۔ اس کے ساتھ زمین کے تئیں اپنی ذمہ داری کو نبھانے کا بھی وقت ہے۔اقوام متحدہ کے حسابات کے مطابق اس وقت چین سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے جبکہ ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے۔ اگلے سال 2023 میں ہندوستان کی آبادی چین سے بڑھ جائے گی اور ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔ تاہم مرکزی وزارت صحت اور خاندانی فلاح  و بہبود کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں آبادی میں اضافے کی شرح کم ہورہی ہے اور فی الحال یہ 1.2 فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کا خیال ہے کہ ہندوستان میں گرتی ہوئی آبادی کی شرح دو بچوں کی پالیسی پر نظرثانی پر مجبور کرسکتی ہے۔ ہندوستان کی آبادی کا تخمینہ 1.38 بلین ہے جو کہ عالمی بینک کے چین کے تخمینہ 1.4 بلین سے تھوڑا کم ہے۔ہندوستان کی سالانہ آبادی میں 2011 سے اوسطاً 1.2 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو پچھلے 10 سالوں میں 1.7 فیصد تھا۔ہندوستان کی کل آبادی کی شرح (ٹی ایف آر)  فی عورت بچے  2019-2021 میں گر کر دو رہ گئی ہے، جو 1992-93 میں 3.4 تھی۔ ماہرین کے مطابق آبادی میں توازن کے لیے یہ اوسط 2.1 ہونی چاہیے۔حکومت کا کہنا ہے کہ مانع حمل ادویات کے بڑھتے ہوئے استعمال اور لڑکیوں میں بڑھتی ہوئی تعلیم نے شرح پیدائش میں کمی کا باعث بنا ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کے اقدامات کا استعمال 2015-16 میں 53.5 فیصد سے بڑھ کر سال 2019-21 میں 66.7 فیصد ہو گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر