Latest News

دو دن سے آدھے شہر میں بجلی پانی سپلائی متاثر، یوپی میں بجلی ملازمین کی ہڑتال سے عوام بے حال، افسران سے بجلی سپلائی بحال کرانے کامطالبہ۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
محکمہ بجلی کے ملازمین کی ہڑتال کے سبب پورے ضلع میں بجلی سپلائی کا نظام پوری طرح سے درہم برہم ہوگیا ہے۔ دیوبند میں بھی تقریباً 60 فیصد علاقوں میں گزشتہ دو روز سے بجلی کی سپلائی نہ ہونے کے سبب صارفین پریشان ہیں، لوگوں کو پینے کے پانی تک کے لئے ترسنا پڑ رہا ہے۔ آج جمعہ ہونے کی وجہ سے بھی لوگ بڑے پریشان نظر آئے، اسی کے ساتھ ساتھ دیہات کے تقریباً 70سے زائد گاﺅں اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ 
سہارنپور شہر میں بھی زیادہ تر علاقوں میں تیسرے روز بھی بجلی سپلائی نہ ہونے کے سبب لوگ پریشان ہیں، بجلی فالٹ ہونے کی وجہ سے اسکول جانے والے بچے، دفاتر میں جانے والے لوگ، ملازمین، میڈیکل سروس وغیرہ کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ”ودھت کرمچاری سینکت سنگھرش سمیتی“ کے ساتھ علاقہ کے تنظیمو ں کی ہڑتال کا آج چوتھا دن ہے، دھرنے پر مشترکہ طور سے ایکس ای این کے ساتھ جے ای بجلی ملازمین نے پورے ضلع میں پورے طریقے سے ہڑتال شروع کی ہوئی ہے۔ چوتھے روز پوری طرح سے ہڑتال کی وجہ سے شہر سمیت دیہات میں تحصیل دیوبند، تحصیل بہٹ کے کافی گاﺅں میں بجلی گل ہے۔
دیوبند تحصیل علاقہ میں ہڑتال کی وجہ سے پورے علاقہ کے بجلی کانظام درہم برہم ہوگیا ہے، کئی علاقوں میں کئی روز سے بجلی نہیں آئی ہے، اب لوگو ں کاغصہ بھی پھوٹنے لگا ہے۔ علاقہ کے لوگوں نے دیوبند انتظامیہ سے جلد سے جلد بجلی کے مسئلہ کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، گزشتہ چار روز سے محکمہ بجلی کے ملازمین ہڑتال پر ہیں، حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ اگر سپلائی کے دوران بجلی لائن میں چھوٹی موٹی پریشانی آتی ہے تو اس کودرست کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ افسران ہاتھ کھڑے کرچکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ملازمین نہیں ہے،لوگوں کا غصہ بڑھتا جارہا ہے، سب سے زیادہ خراب حالت ریلوے روڈ، بڑضیاءالحق، کائستھواڑہ ، سرسٹہ وغیرہ فیڈر کی ہے، یہاں پر گزشتہ دو روز سے بجلی کی سپلائی متاثر ہے، لوگ بڑے پریشان ہیں۔ ان علاقوں سے جڑے ٹرانسفارمر بندہیں اور بجلی کی سپلائی کا سب سے برا حال ہے، ان علاقوں میں رات کے وقت سڑکوں پر اندھیرا اور سناٹا پسرا ہے، اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر جرائم پیشہ افراد کسی بڑی واردات کو انجام دیدیں اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ پولیس ان علاقوں میں برابر ڈیوٹی دے رہی ہے ، اسی کے ساتھ ساتھ دیوبند علاقہ کے ریلوے روڈ پر متعدد صنعتی ادارے گزشتہ دو روز سے بجلی نہ ہونے کے سبب پوری طرح سے بند ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ گزشتہ رات علاقہ کے کچھ لوگوں نے مظاہرہ بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ بجلی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی تک سے محروم ہوگئے ہیں۔ چھوٹے صنعتی ادارے بھی پوری طرح سے بند ہیں، ان اداروں میں کام کرنے والے لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچے صحیح طریقے پر پڑھائی بھی نہیں کرپا رہے ہیں۔ کل ملاکر ضلع میں بجلی ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ اتنا ہی نہیں بجلی ملازمین کی ہڑتال ہونے کے سبب کیش کاﺅنٹر بھی بند ہیں، صارفین بل جمع کرنے کے لئے بھٹک رہے ہیں، کہا جاتا ہے کہ ضلع سہارنپور کے سبھی کیش کاﺅنٹر ایک روز میں ڈھائی سے تین کروڑروپیہ جمع ہوتا ہے۔ اگر یہ ہڑتال آگے بھی جاری رہی تو صارفین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
سمیتی کے کنوینر روبن شرمانے بتایا کہ ان کے مطالبات کو لے کر گفتگو چل رہی ہے، ابھی تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے انبتاہ دیا کہ اگر انہیں جیل بھی جانا پڑے تو وہ تیار رہیں گے ، لیکن جب تک ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا تب تک ہڑتال جاری رہے گی۔ 
اُدھر شہر کے لوگوں نے نگرپالیکا انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جن علاقوں میں بجلی سپلائی متا ثر ہے وہاں پر جنریٹر سے پانی کی سپلائی کی جائے تاکہ لوگ پینے کے پانی سے محروم نہ رہیں۔ واضح ہو کہ گزشتہ چار روز سے ودُھت کرمچاری سینکت سنگھرش سمیتی کے بینر تلے ملازمین کا سہارنپور میں واقع گھنٹہ گھر بجلی دفترپر احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے ، جس کا آج چوتھا دن تھا۔ ادھر اس سلسلہ میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کے بیٹے حیدر علی نے ایس ڈی ایم دیوبند کو میمورنڈم دے کر بجلی سپلائی کو بحال کرنے کامطالبہ کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر