کانپور: کانپور میں مبینہ طور پر یوپی پولیس بے رحم چہرہ سامنے آیا ہے، کانپور میں کلیان پور ریلوے کراسنگ کے قریب داروغہ اور دو کانسٹیبلوں نے ریلوے ٹریک کے قریب دکان بنا لگاکر سبزی فروخت کرنے والے نوجوان کا سبزی کے ساتھ ترازو اور باٹ (وزن کرنے والا ) اٹھاکر کر ریلوے ٹریک پر پھینک دیئے۔
لڑکا پولیس اہلکاروں کی جانب سے پھینکا گیا سامان لینے ریلوے ٹریک پر گیا تو اسی دوران ٹرین کی زد میں آکر سبزی فروش لڑکے کی دونوں ٹانگیں کٹ گئیں۔ لڑکے کو تشویشناک حالت میں کانپور کے ایل ایل آر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق، متاثرہ 17 سالہ عرفان ولد سلیم احمد صاحب نگر کلیان پور کا رہنے والا ہے اور وه سبزی فروش ہے۔
میڈیا رپورٹس میں متاثرہ لڑکے کے بھائی محمد شانو کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ’’عرفان جمعہ کی شام معمول کے مطابق دوسرے دکانداروں کے ساتھ بیٹھ کر سبزیاں بیچ رہا تھا۔ اسی لیے اندرا نگر چوکی پر تعینات داروغہ شاداب خان اپنے 2 سپاہیوں کے ساتھ وہاں پہنچا اور دکانداروں کے ساتھ سامان ہٹانے کو لیکر انہیں گالیاں دینے لگا۔
اس دوران عرفان نامی سبزی فروش سامان اٹھانے میں کچھ تاخیر سے ناراض داروغہ اور سپاہیوں نے اس سامان کے ساتھ ترازو اور باٹ اٹھا کر ریلوے ٹریک پر پھینک دیا۔ جب عرفان ریلوے ٹریک پر پڑا اپنا ترازو اور باٹ اٹھانے پہنچا تو لڑکا ٹریک پر آنے والی میمو ٹرین کی زد میں آ گیا اور اس کی دونوں اس کی دونوںٹانگیں کٹ گئیں۔
اس واقعہ کے بعد داروغہ اور کانسٹیبل کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور خون میں لت پت سبزی فروش عرفان کو فوری طور پر ایل ایل آر ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق متاثرہ لڑکے کی حالت تشویشناک ہے۔ اس سلسلے میں کلیان پور کے اے سی پی وکاس پانڈے کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ اگر پولیس اہلکاروں کی غفلت سامنے آئی تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب اس واقعے کے بعد سبزی فروشوں نے ہنگامہ کیا اور پولیس اہلکاروں پر رشوت خوری کا الزام لگایا۔ سبزی فروشوں اور دکانداروں کے مطابق یہاں کی پولیس بغیر پیسے لیے کسی کو یہاں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
0 Comments