Latest News

گجرات میں نہیں گلی اویسی کی دال، مسلمانوں نے نہیں دکھائی دلچسپی، اسد الدین اویسی نے کہا ہار کا جائزہ لیں گے۔

نئی دہلی: حیدر آباد سے رُکن پارلیمینٹ اسد الدین اویسی کی پارٹی نے گجرات قانون ساز اسمبلی میں کل 13 امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن ریاست کے مسلمانوں نے انہیں کوئی اہمیت نہیں دی۔ انہیں ایک فیصدی سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔
بی جے پی کی زبردست فتح کے درمیان اویسی کی پارٹی کو کچھ ووٹ تو ملیں گے لیکن اسے اپنے ووٹوں کا 1% بھی حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ مسلم ووٹروں نے اویسی کو اس طرح جواب نہیں دیا جس طرح وہ گجرات میں تقریر کر رہے تھے اور آنکھیں نم کر رہے تھے۔ مغربی بنگال کے بعد گجرات ایک ایسی ریاست بن گئی ہے جہاں اویسی مسلمانوں میں اپنا اثر و رسوخ نہیں بنا سکے۔ اویسی فی الحال بہار جیسی کامیابی کو دہرانے کے قابل نہیں ہیں۔

اویسی کی پارٹی صرف بھج سے مطمئن ہو سکتی ہے، جہاں اس کے امیدوار شکیل محمد سما نے کچھ ہمتدکھائی۔ شروع میں وہ آگے رہے لیکن بعد میں بی جے پی کے کیشو بھائی شیوداس پٹیل اور کانگریس کے ارجن بڈھیا نے انہیں پیچھے چھوڑ دیا۔ اویسی اس بات پر فخر کر سکتے ہیں کیونکہ ان کی پارٹی سے کانگریس یہاں ہار گئی ہے۔

وڈگام سیٹ کا ذکر کرنا ضروری ہے جہاں سے اویسی کی پارٹی کے امیدوار ایس کے رمیش بھائی کھڑے تھے، جنہیں 1322 ووٹ ملے یعنی 1.44% ووٹ۔ لیکن کانگریس کے جگنیش میوانی یہاں محض 500 ووٹ سے جیت حاصل کر پائے۔
اسی طرح عباس بھائی کو سدھ پور سیٹ سے صرف 1108 ووٹ ملے۔ لیکن بی جے پی-کانگریس کے درمیان ہار کا مارجن بھی اتنے ہی ووٹوں سے ہونے والا ہے۔ ویجل پور اسمبلی حلقہ میں اویسی کی پارٹی کی خاتون امیدوار زینب شیخ کو 53 ووٹ ملے ہیں۔
گجرات کی 60 ملین آبادی میں سے تقریباً 10 فیصد مسلمان ہیں۔ تقریباً 42 سیٹیں ایسی ہیں جن میں مسلم ووٹروں کا رول خاص ہے۔ لیکن کانگریس نے 6 مسلم امیدوار کھڑے کئے اور AAP نے گجرات میں 3 مسلم امیدوار کھڑے کئے۔ اویسی کی پارٹی نے ان کے خلاف 13 امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن مسلمانوں نے کانگریس کے علاوہ ہر پارٹی کے مسلم امیدواروں کو تقریباً مسترد کر دیا۔

اویسی کی پارٹی کے معاملے میں ایگزٹ پول پوری طرح سے درست ثابت ہوئے۔ ایگزٹ پول نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ گجرات کے مسلمانوں نے اویسی کی دال نہیں گلنے دی۔ تقریباً 9 فیصد لوگوں نے اویسی کی پارٹی کو ووٹ دینے کا اشارہ دیا تھا۔ کئی اسمبلی حلقوں میں مسلم ووٹروں کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ اویسی کی پارٹی کا امیدوار وہاں سے الیکشن لڑ رہا ہے یا نہیں۔ کچھ علاقوں میں انتخابی ریلیوں کے دوران اویسی کی کھلم کھلا مخالفت ہوئی۔

اُدھر گجرات اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین نے بھی 13 اسمبلی نشستوں پر اپنی قسمت آزمائی تھی تاہم ان میں سے ایک بھی نشست پر مجلس کے امیدوار کامیاب نہیں ہوسکے۔ اسی معاملے پر مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے رد عمل کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں ہمیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اویسی نے مجلس کے امیدواروں کو ووٹ دینے والے تمام ووٹرز کا شکریہ ادا کیا- انہوں نے ریاستی صدر صابر کابلی والا اور دیگر تمام مجلسی رہنماؤں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےحتی الامکان محنت کی ہے اور اس شکست کا جائزہ لیں گے اور اگلے انتخابات میں بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ واضح رہے کہ ریاست گجرات میں آج اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی ہے۔
سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر