Latest News

گجرات میں بی جے پی کی تاریخی فتح اور کانگریس کی شرمناک شکست، جانیں کس پارٹی کو ملے کتنے ووٹ اور سیٹیں اور کیا ہے کانگریس کی ہار کی وجوہات۔

احمد آباد: آج 8 دسمبر کو گجرات اسمبلی انتخابات کے نتائج میں بی جے پی نے 156 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاست میں اسمبلی کی 182 سیٹیں ہیں۔ بی جے پی گجرات میں 27 سال سے اقتدار میں ہے اور اب 7ویں بار اقتدار میں واپس آئی ہے۔ وہ ریاست میں 52.50 فیصد ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
کانگریس نے 17 سیٹیں جیتی ہیں، اسے 27.29 فیصد ووٹ ملے۔ اس طرح کانگریس 2017 میں جیتی گئی 77 سیٹوں سے نیچے چلی گئی ہے اور یہ اس کی اب تک کی سب سے خراب کارکردگی ہے۔ آپ نے 5 سیٹیں جیتی ہیں اور اسے 12.91 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
گجرات کے اسمبلی انتخابات میں اس بار بی جے پی کی سب سے بڑی جیت کے ساتھ ساتھ کانگریس کی شرمناک شکست کی بحث آنے والے کئی سالوں تک جاری رہے گی۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو سخت ٹکر دینے والی کانگریس نے 77 سیٹیں حاصل کیں تھی اور یہ اس کی بہترین کارکردگی تھی۔ لیکن اس بار یہ 20 سیٹوں کے اعداد و شمار تک بھی نہیں پہنچ سکی۔

کانگریس کی حالت اتنی خراب تھی کہ گجرات قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سکھرام رٹھوا اور سابق قائد حزب اختلاف پریش دھانانی بھی اپنی اپنی نشستوں سے الیکشن ہار گئے۔ ایسے میں ہم بات کریں گے کہ گجرات میں کانگریس کا اتنا برا حال کیوں ہے۔
کانگریس کی شکست کی اہم وجوہات کا تجزیہ کریں تو پہلی وجہ سمجھ میں آتی ہے کہ مرکزی قیادت نے انتخابی مہم سے دوری بنائے رکھی۔ 
بھارت جوڑو یاترا نکالنے والے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی صرف ایک دن کے لیے انتخابی مہم میں پہنچے۔ گزشتہ دنوں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کچھ انتخابی میٹنگیں کیں لیکن اس سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات کے دوران راہل گاندھی نے گجرات میں بھرپور طریقے سے انتخابی مہم چلائی۔ اس بار بھی کچھ ایسی ہی تشہیر کی ضرورت تھی۔

راہل گاندھی صرف ایک دن کے لیے انتخابی مہم کے لیے آئے تھے لیکن پرینکا گاندھی گجرات میں ایک دن بھی انتخابی مہم کے لیے نہیں آئیں۔ اس کا شاید پارٹی کی انتخابی مہم پر برا اثر پڑا اور گجرات پردیش کانگریس کمیٹی انتخابی مہم کو آگے بڑھانے میں کامیاب رہی۔

عام آدمی پارٹی کو بھی کانگریس کی بری شکست کی ایک بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اس الیکشن میں تقریباً 13 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں اور کانگریس کے ووٹ شیئر میں زبردست کمی کی ہے، جب کہ بی جے پی کے ووٹ شیئر میں کوئی کمی نہیں آئی ہے بلکہ تقریباً 4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر