Latest News

ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی کے ۸؍ اراکین کو ضمانت۔

نئی دہلی۔: دہلی کی ایک عدالت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کے سلسلے میں درج مقدمے میں ملزم آٹھ مسلم ملزموں کو ضمانت دے دی۔ لائیو لاء (LIVELAW) نے رپورٹ کیا کہ عدالت نے کہا کہ سٹی پولیس اس بات کا جواز پیش کرنے کے لیے کافی ثبوت نہیں دکھا سکی ہے کہ ملزمین جب 27 ستمبر سے حراست میں تھے اور 3 اکتوبر یا 4 اکتوبر تک تہاڑ جیل میں رہے تو انہوں نے کس طرح مبینہ غیر قانونی سرگرمیاں انجام دیں۔.ایڈیشنل سیشن جج سنجے کھناگوا نے کہا کہ جب پی ایف آئی پر پابندی لاگو ہوئی تو یہ لوگ پہلے ہی حفاظتی حراست میں تھے اور تہاڑ جیل سے رہائی کے فوراً بعد انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ عدالتی آرڈر کے مطابق”آئی او تفتیش کے دوران جمع کیے گئے ملزمین کے خلاف کافی مجرمانہ مواد نہیں دکھا سکا کہ جب ملزمین 27.09.2022 سے حراست میں تھے اور 4.10.2022 یا 03.10.2022 تک تہاڑ جیل میں رہے تو پھر کیسے؟ ملزم افراد نے ایسی سرگرمیاں انجام دی ہیں جن کا مقصد غیر قانونی تنظیم کی کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی وکالت، حوصلہ افزائی یا اکسانا/مدد کرنا ہے،‘‘۔قانون سے متعلق ویب سائٹLiveLaw کے مطابق جن کو ضمانت دی گی ان کے نام محمد شعیب، عبدالرب، حبیب اصغر جمالی، محمد وارث خان، عبداللہ، شیخ گلفام حسین، محمد شعیب اور محسن وقار ہیں۔تمام آٹھ افراد کو سیکشن 107/151 سی آر پی سی کے تحت 27 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ شعیب، رب، جمالی اور وارث کو 2 اکتوبر کو رہا کیا گیا، عبداللہ، حسین، شعیب اور محسن کو 4 اکتوبر کو رہا کیا گیا۔تاہم، چار مسلم افراد کو 3 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور دیگر چار افراد کو 5 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں ایک ایف آئی آر 29 ستمبر کو شاہین باغ پولس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی جس میں "غیر قانونی تنظیم کے اراکین کی طرف سے کئے جانے والے کاموں کے خدشے کی بنیاد پر” درج کیا گیا تھا۔"پولیس نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس سے پی ایف آئی کے جھنڈے برآمد ہوئے ہیں جن پر پمفلٹ لکھا ہوا ہے۔دہلی پولیس کے اس استدلال پر کہ ملزمین کے کال ڈیٹیل ریکارڈ کا تجزیہ کیا جانا ہے، عدالت نے کہا کہ وہ پہلے ہی تفتیشی افسر کے قبضے میں ہیں اور اس سے بھی یہ ثابت کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں دکھایا جا سکا کہ۔ PFI کو غیر قانونی تنظیم قرار دینے کی تاریخ سے لے کر موجودہ کیس میں ان کی گرفتاری تک غیر قانونی سرگرمیوں میں،ملوث تھے”

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر