متھرا: بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر متھرا میں واقع شاہی عیدگاہ مسجد میں ہنومان چالیسہ پرھنے کے لئے جا رہے اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا (اے بی ایچ ایم) کے لیڈر کو منگل کے روز گرفتار کر لیا گیا۔ عہدیداران نے بتایا کہ تنظیم کے 7-8 دیگر کارکنان کو نظر بند بھی کیا گیا ہے۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے بابری مسجد کے انہدام کی برسی کے موقع پر شاہی عیدگاہ مسجد کے اندر ہنومان چالیسہ پڑھنے کی کال دی تھی۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سٹی) مرتڈے سنگھ نے بتایا کہ پولیس نے اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے آگرہ زون کے انچارج سوربھ شرما کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کمپلیکس میں واقع عیدگاہ مسجد کی طرف جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
مرتڈے سنگھ نے کہا کہ مہاسبھا کی صدر راج شری چودھری اور خزانچی دنیش شرما ان لوگوں میں شامل نہیں تھے جو اپنے گھروں میں نظر بند تھے اور پولیس کو ان دونوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایودھیا میں بابری مسجد کو 'کار سیوکوں' نے 6 دسمبر 1992 کو منہدم کر دیا تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شیلیش کمار پانڈے نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو خراب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کیا جائے گا اور سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ تنظیم نے گزشتہ سال بھی اسی طرح کی کال دی تھی لیکن ضلعی انتظامیہ نے ان کے منصوبہ پر پانی پھیر دیا تھا۔
0 Comments