Latest News

بہار میں بی جے پی کوکرارا جھٹکا، نائب صدر راجیو رنجن نے پارٹی پر الزامات لگانے کے بعد دیا مستعفی۔

پٹنہ:  بہار میں بی جے پی کو اس وقت جھٹکا لگا جب پارٹی کے نائب صدر راجیو رنجن نے پارٹی کی رکنیت اور عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ راجیو رنجن نے ریاستی صدر کو خط تحریر کرتے ہوئے خود کو تمام ذمہ داریوں سے آزاد کرنے کی درخواست کی۔ دریں اثنا، بی جے پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ راجیو رنجن کو 6 سالوں کے لئے بی جے پی سے معطل کر دیا گیا ہے۔راجیو رنجن نے بہار بی جے پی کے صدر کو خط لکھ کر کہا کہ بہار بی جے پی وزیر اعظم نریندر مودی کے اقدار سے پوری طرح بھٹک چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کی بات محض مبالغہ آرائی رہ گئی ہے۔ آج پارٹی میں پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور دلت طبقہ کے مخالف عناصر حاوی ہو چکے ہیں۔ حالات یہ ہیں کہ جو لیڈر پسماندہ طبقہ سے وابستہ نہیں ہیں وہ بھی اس طبقہ کے نام پر اقتدار کا مزہ لوٹ رہے ہیں۔دریں اثناء خبر موصول ہوئی کہ بی جے پی کی جانب سے پارٹی کے بہار کے نائب صدر اور سابق رکن اسمبلی راجیو رنجن پر بڑی کاررواء کرتے ہوئے انہیں پارٹی سے 6 سال کے لے معطل کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ راجیو رنجن نے پارٹی کے موقف کے خلاف بیان بازی کی ہے اس لئے ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ریاستی صدر سنجے جائسوال نے کہا کہ پارتی کی روایت کے خلاف بیان بازی کرنے پر ماضی میں بھی راجیو رنجن کو تنبیہ دی گئی تھی لیکن ان کے رویہ میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ لہذا پارٹی کی روایات کے خلاف بیان بازی کرنے والے راجیو رنجن کو بی جے پی سے فوری اثر سے 6 سالوں کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر