نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب صدر جمعیۃ علماء ہند، و ناظم عمومی حضرت مولانا حکیم الدین صاحب قاسمی کی ہدایت پر ایک وفد نے مہرولی کے غوثیہ کالونی کا دورہ کیا اس کالونی میں تقریباً ڈھائی ہزار مکانات ہیں ،جگہ جگہ مساجد مقابر خانقاہیں اور اس کے علاوہ برادران وطن کے مذہبی مقامات بھی موجود ہیں یہ لوگ کافی عرصہ سے یہاں آباد ہیں۔مقامی لوگوں نے وفد کو بتایا ہمارے گھروں میں بجلی پانی کا کنکشن اور ووٹر کارڈ بھی موجود ہیں۔ اسکے باوجود پچھلے دنوں دہلی ہائی کورٹ نے اس کالونی کو ڈی ڈی اے کی اپیل پر مسماری کے آڈر جاری کر دیے۔ جسکی وجہ سے یہاں کے لوگوں پر مصیبت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ زمین وقف بورڈ کی ہے لیکن وقف بورڈ اس معاملے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھارہا ہے۔ جسکی وجہ سے ڈی ڈی اے اس زمین کو کورٹ کے ذریعے حاصل کرنا چاہتا ہے ہاں کچھ زمین سرکاری بھی ہیں لیکن وہ دوسرے خسرہ کی ہے جسکو ثبوت بناکر وہ وقف جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ افسوسناک پہلو ایک یہ بھی ہے اس کالونی میں کچھ قبرستانوں کی مقامی لوگوں نے باؤنڈری وال بھی کرا لی ہے لیکن کچھ کو لوگوں نے مسمار کرکے اپنے قبضے میں کر لیا ہے اس سلسلے میں وقف بورڈ نے بھی عدالت سے غیر قانونی قبضہ ہٹانے کی اپیل کی ہے جمعیت علماء ضلع مہرولی کے ذمہ دار مولانا ہارون صاحب اور مولانا سلیم طلحہ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ وفد کو وقف بورڈ کے اپیل کے تعلق سے کہا کہ اس علاقے میں آباد مساجد میں نمازیوں کی تعداد کے پیش نظر جو تعمیرات بورڈ کے این او سی کے بغیر ہوئی ہے ۔ بورڈ اس کو بھی غیر قانونی قبضہ مان رہا جسکی وجہ سے مساجد بھی نشانے پر ہیں حالانکہ ڈی ڈی اے کا کہنا ہے کہ ہم مذہبی مقامات کو کسی بھی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہونے دیں گے ۔ وفد میں مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا داؤد امینی، مولانا عرفان قاسمی ، قاری عبد السمیع شامل تھے، وفد کے ساتھ علاقے تمام لوگ موجود تھے۔ اس موقع پر مولانا داؤد امینی مہتمم مدرسہ باب العلوم نے لوگوں سے کہا آپ کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اس مسئلے کا مقابلہ ہمت اور صبر سے کریں بعد نماز مغرب مسجد کے نمازیوں کو قاری عبد السمیع نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند آپکی ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہے۔
0 Comments