Latest News

کابل میں نئے سال پر دھماکہ ۱۰ جاں بحق۔

کابل: افغانستان میں یہ واقعہ اتوار کے روز ایک ایسے وقت پر رونما ہوا، جب دنیا سال نو کی خوشیاں منا رہی تھی۔وزارت داخلہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق اس دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی یا ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم جانی نقصان کی درست تعداد ابھی تک واضح نہیں ہو سکی۔یہ دھماکا افغان دارالحکومت کابل کے ایک ایسے حساس مقام پر ہوا ہے، جہاں سے کچھ دور ہی کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ واقع ہے۔ طالبان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے کے بارے میں حقائق جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح کابل ایر پورٹ کے داخلی راستے میں ہونے والے خوفناک بم دھماکے میں ۱۰ افراد جاں بحق اور ۸ زخمی ہوئے۔طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور کسی کو بھی وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم ماضی میں ہونے والے اکثر دہشتگردانہ دھماکوں کی ذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش قبول کرتی رہی ہے۔دوسری جانب افغان ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کابل ایر پورٹ کے قریب افغانستان کی وزارت داخلہ کے قریب بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے اتوار کے دن کابل میں صحافیوں کو بتایا، آج صبح کابل کے ملٹری ایئر پورٹ پر دھماکا ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی اس دھماکے کی وجوہات کا تعین ہو سکے گا۔اس علاقے کے قریب رہنے والے لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ اتوار کی صبح تقریبا آٹھ بجے ایک زور دار دھماکا سنا گیا، جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے اس حساس علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا۔ ایک رہائشی کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریب ہی واقع کئی گھروں کی کھڑکیاں بھی ٹوٹ گئیں۔یہ ابھی تک واضح نہیں کہ یہ دھماکا کوئی حادثہ تھا یا کسی جنگجو گروہ کا حملہ۔اگست دو ہزار اکیس میں افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد کچھ عرصے تک وہاں حالات بہتر رہے اور حملوں میں بھی کمی ہوئی تھی۔ تاہم حال ہی میں افغانستان میں پرتشدد واقعات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔طالبان کی حکومت والے افغانستان میں ایسے حملوں کے لیے 'اسلامک اسٹیٹ خراسان‘ کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ خود کو دہشت گرد تنظیم داعش سے وابستہ قرار دینے والا یہ گروہ ماضی میں کئی پرتشدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر