Latest News

بالغوں کو رضامندی سے ایک ساتھ رہنے کی آزادی، لیو ان ریلیشن شپ آئین کی آرٹیکل ۲۱ کے تحت آتا ہے: الہ آبادہائی کورٹ۔

الہ آباد : پریاگ راج۔الہ آباد ہائی کورٹ(ایچ سی) نے کہا ہے کہ دو بالغوں کو ایک ساتھ رہنے کی آزادی ہے اور کسی بھی شخص کو ان کے پرامنلائیو ان ریلیشن شب" میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔اپنے ایک بڑے فیصلے میں مذکورہ عدالت نے اترپردیش کے جون پور ضلع میں ایک لڑکی کے والد کی جانب سے دائر کردہ ایف ائی آر کو منسوخ کردیا۔الہ آباد ہائی کورٹ کی جسٹس سونیت کمار اور جسٹس سید واعظ میاں پر مشتمل ایک ڈویثرن بنچ نے عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کا سہارا لیاجس میں کہاگیا تھا کہ رضامندی دینے والے بالغوں کے درمیان میں لائیو ان ریلیشن شپ قانونی ہے بشرطیکہ کے شادی کے تقاضے جیسے شادی کی قانونی عمرر ضامندی اور ذہنی صحت کا معیار پر پوری اترتی ہے۔عدالت عظمیٰ نے مزیدکہاکہ کوئی اصول اس طرح کے رابطوں کی اجازت یا پابندی نہیں دیتا ہے۔ایس خوشبو اور کنیمل کے تاریخی مقدمے میں عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ لائیو ان ریلیشن شپ ائین ہند کے ارٹیکل 21کے تحت زندگی کے حق کے دائرے میں میں آتا ہے۔جو یہ فراہم کرتا ہے کہ کسی بھی شخص کو اس کی زندگی سے محروم نہیں کیاجاسکتا اور ذاتی آزادی سوائے قانون کے قائم کردہ طریقہ کار کے مطابق ہے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ لیو ان ریلیشن شپ جائز ہے اور دوبالغ افراد کے ساتھ رہنے کے عمل کو"غیر قانونی" یا "دائرے قانون" کے باہر نہ سمجھیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر