Latest News

پاکستان میں سستا آٹا خریدنے کے لیے بھگدڑ، ایک جاں بحق۔

اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر میرپور خاص میں سستے آٹے کے حصول کے لیے آنے والا شہری بھگڈر میں ہلاک ہو گیا ہے۔ شہری کی ہلاکت پر اہلخانہ سمیت علاقہ مکینوں نے لاش کے ہمراہ سڑک پر احتجاج کیا۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعہ کی شفاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میرپور خاص ضلعی انتظامیہ کے مطابق میرپورخاص کا رہائشی مزدور ہرسنگ کولہی گلستان بلدیہ پارک میں حکومت کی جانب سے لگائے گئے سستے آٹے کے سٹال پر ہنگامہ آرائی کے دوران لوگوں کے پیروں تلے روندے جانے پر مارا گیا۔واقعہ کے بعد لواحقین اور علاقہ مکینوں نے میرپورخاص پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی۔ میرپور خاص کے رہائشی شاہد خاصخیلی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جیسے ہی ہرسنگ کولہی آٹا لینے کے لیے لوگوں کے ہجوم میں داخل ہوا تو وہ آٹے سے بھرے مزدا پر چڑھ گیا، وہ نیچے گرا اور بعد میں لوگوں کے پیروں تلے دب کر مر گیا۔‘ ان کا کہنا ہے کہ اہل علاقہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک آٹے کی قلت کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔شاہد خاصخیلی نے کہا کہ ’ہلاک ہونے والا شخص ہرسنگ کولہی دیہاڑی پر کام کرتا تھا، اس کی 6 بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا اور وہ گھر کا واحد کمانے والا تھا۔‘ ڈپٹی کمشنر میرپورخاص زین العابدین میمن نے مظاہرین سے مذکرات کے بعد اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس واقع میں جو بھی ذمہ دار ہو گا اس کے خلاف کارروائی کے لیے اعلیٰ حکام کو خط لکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’محکمہ خوراک نے انہیں آج لگائے گئے سٹالوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی جس کی وجہ سے یہ انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔‘ ڈی سی نے مزید کہا کہ ’ہم نے اسسٹنٹ کمشنرز پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے جو فلور ملوں کو کنٹرول کرے گی۔‘ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔سنیچر کو ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’سستے آٹا کے حُصول کی جدوجہد میں میرپور خاص میں 6 بچیوں کا باپ غریب مزدور ہر سنگ کولہی جان سے گیا۔ آٹا 150 روپے کلو بک رہا ہے۔ غریب کی پُہنچ سے دور ہو چُکا ہے۔ سستا آٹا لینے کے لیے جان دینی پڑتی ہے۔ غریب عوام جائیں تو جائیں کہاں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر