Latest News

سپریم کورٹ میں ہلدوانی کے مظلوموں کی ترجمانی کیلئے مولانا محمود مدنی کو مبارکباد، جمعیۃ علماء ایک مرتبہ پھر اپنے فرض منصبی کو ادا کیا ہے: مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی۔

کانپور: ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقہ میں آباد ہزاروں لوگوں کے مکانات کو ہائی کورٹ کے ذریعہ ایک ہفتے کے اندر منہدم کرنے کے احکامات پر سپریم کورٹ کے ذریعہ اسٹے لگانے کی کارروائی کونہ صرف قابل تحسین بلکہ انسانیت پر مبنی لیا گیا فیصلہ قرار دیتے ہوئے جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محموداسعد مدنی، جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، سکریٹری نیاز احمد فاروقی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔

 انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے تاریخی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ہلدوانی کے معاملے میں جس طرح جمعیۃ علماء کے اکابر نے بروقت فیصلہ لیا،ہلدوانی پہنچ کرعلاقہ کا دورہ کیااورمتاثرین سے ملاقاتیں کیں، وہاں کے مظلومین کی آواز بن کر سینئر وکلاء کی نگرانی میں معاملہ کو لے کرسپریم کورٹ تک گئے اور انہیں انصاف دلانے میں ہر ممکن تعاون دلایا، تنظیمی سطح پر یہ وہ کام ہے جس کا ثانی ملنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے وقتی ہی سہی لیکن اس جان لیوا سردی کے موسم میں وہاں کے باشندوں کے لئے بہت بڑی راحت ہے۔ مولانا نے بتایا کہ جمعیۃ علماء نے ہمیشہ محبت، امن، سکون اور ملک و ملت کی تعمیر و ترقی کے حق میں بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت اور امن کو نقصان پہنچانے والی فرقہ پرست طاقتیں اپنے طاقت کے زور پر سمجھتی ہوں گی کہ انہوں نے یہاں بسنے والے کے لوگوں کا گھر توڑ نے کی منشاء ظاہر کرکے کسی خاص طبقہ اور برادری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن جمعیۃ علماء اور ہمارے اکابرین کی یہ سوچ رہی ہے کہ اگر کوئی ایک گھر توڑا گیا تو وہ کسی فرد واحد کا نقصان بعد میں ملک اور انسانیت کا نقصان پہلے ہوا ہے۔ اس لئے کسی بھی تعمیر پر انہدامی کارروائی سے پہلے تمام اتھارٹیز، عزت مآب عدالتیں،حکومتی محکموں اور جو لیڈران، افسران اور دانشوران بھی ملک کی ترقی میں اپنا تعاون کا دعویٰ کرتے ہیں، ہماری ان سے پہلی گزارش ہے کہ ملک میں کسی کو بھی اجاڑنے سے پہلے اس کو دوسری جگہ بسانے کا انتظام کیا جائے۔ 
مولانا نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے بھی کچھ عرصہ قبل کروڑوں شہریوں کو پکا گھر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، کم از کم انہیں کے وعدے کی لاج رکھتے ہوئے لوگوں کے بے گھر ہونے سے قبل ان کیلئے آشیانے کا انتظام کیا جائے۔ اس موقع پر مولانا عبد اللہ نے کہا کہ ہم کسی بھی طرح سے تجاوزات اور ناجائز قبضے کی پیروی یا حمایت نہیں کرتے لیکن جس طرح ہلدوانی میں پیرا ملٹری فورس اور پولیس لگا کر عرصہ دراز سے بسے ہوئے ہزاروں گھروں کو گراکر اپنے ہی ملک کے شہریوں کو بے گھر کرکے سڑک پر لانے کی پلاننگ کی گئی، یہ انتہائی افسوس ناک ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر