Latest News

فلسطینی نوجوان کا فدائی حملہ، ۸؍ اسرائیلی ہلاک، ۱۵زخمی، تل ابیب میں خوف وہراس، نیتن یاہو نے بدترین واقعہ قرار دیا، غیر متوقع حملے سے ناراض شہریوں کا اپنے وزیر پر حملہ، حماس کی قوم کو مبارک باد۔

 مقبوضہ فلسطین: صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن چینرل ۱۳کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ شمالی قدس کے علاقے النبی یعقوب میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ۸ اسرائیلی فوج ہلاک اور ۱۵ زخمی ہو گئے۔صیہونی پولیس نے فائرنگ کرنے والے کو شہید اور ممکنہ دیگر حملہ آوروں کی تلاس شروع کر دی ہے۔بڑی تعداد میں صیہونیوں کی ہلاکت ایسے میں ہوئی ہے کہ دو روز قبل صیہونی فوجیوں نے جنین کیمپ پر دھاوا بول کر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے نو فلسطینیوں کو شہید کر دیا جن میں ایک عمر رسیدہ خاتون بھی شامل ہیں۔ صیہونی فوجیوں کے اس حملے میں کم سے کم ۲۰فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں، اسرائیلی فوجیوں کی اس وحشیگری کے بعد فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا۔اطلاعات کے مطابق شہادت پسندانہ کارروائی انجام دینے والا فلسطینی مجاہد نوجوان آخری دم تک فائرنگ کرتا رہا۔اس واقعے کے بعد غاصب صیہونیوں میں کھلبلی مچ گئی اور انتقامی کارروائی سے بوکھلائے صیہونیوں نے اپنے انٹرنل سکیورٹی کے وزیر پر دھاوا بول دیا۔فلسطینی نوجوان کے اس شجاعانہ اقدام پر مقبوضہ فلسطین کے کئی علاقوں منجلہ جنین، رام اللہ اور ساتھ ہی غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے ایک روز قبل شہید ہونے والے اپنے پیاروں کے انتقام کے لئے کی گئی اس کارروائی کی خوشی میں خوب آتش بازی کی، مٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ غزہ میں شکرانے کے بطور اذانیں دی گئیں۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے، صیہونی فوج اور مسلح صیہونی آباد کاروں کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور فلسطینی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں، اپنی جوابی اور انتقامی کارروائیاں تیز کر دی ہیں جس کے نتیجے میں غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں طاقت کا توازن اب فلسطینی مجاہدین کے حق میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی مجاہد کی اس شہادت پسندانہ کارروائی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ چند برسوں کے دوران کا یہ بدترین واقعہ رہا ہے۔ نیتن یاہو نے جائے واقعہ پہنچ کر اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینیوں کے اس قسم کے حملے ہمارے سیکورٹی اداروں کے لئے باعث تشویش ہیں۔صیہونی وزیر جنگ نے اس کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج کو چوکس کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی اندرونی سلامتی کے صیہونی وزیر بن گویر نے بھی کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف سخت ترین اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے صہیونیوں کے خلاف کیے گئے فدائی حملے پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے اور اسے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت گردی کا فطری رد عمل قرار دیا ہے۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں پر حملے میں دو مزید فدائی حملہ آور بھی شامل تھے جن کی تلاش جاری ہے۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں فائرنگ سے مارے جانے والے فلسطینی مزاحمت کار کی شناخت علقم خیری کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر ۲۱سال ہے اور وہ بیت المقدس میں الطور کا رہائشی ہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق شہید فلسطینی کا سابقہ ریکارڈ صاف ہے اور اس کا کسی تنظیم کے ساتھ کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر