Latest News

ڈنمارک میں پھر قرآن کریم کی توہین، ملعون راسموس نے پولس کی موجودگی میں اسلامک سوسائٹی مسجد کے سامنے مقدس اوراق کو نذرآتش کردیا، ترکی اور پاکستان کی مذمت، یوروپ پر نفرت انگیز فعل نہ روکنے کا الزام۔

نئی دہلی: سویڈن اور ہالینڈ کے بعد اب دینی مقدسات کے سلسلے میں خراب ریکارڈ رکھنے والے ملک ڈنمارک میں بھی انتہائی دائیں بازو کے ڈینش سیاستدان راسموس پلودان نے قرآن پاک کے نسخے کو ایک بار پھر نذرآتش کر دیا۔ افسوس ناک واقعے سے قبل ۲۱جنوری کو سویڈن میں ترکیہ کے سفارت خانے کے باہر ڈنمارک کے انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے رہنما کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی تھی۔
واقعے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان، افغانستان، عراق اور ترکیہ سمیت دیگر مسلم ممالک نے اس نفرت انگیز اقدام کی سخت مذمت کی تھی اور وہاں پڑے پیمانے پر عوامی مظاہرے ہوئے۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا نے سویڈن کے سفیر کو طلب کیا اور مصر نے سویڈن اور نیدرلینڈ کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔تاہم گزشتہ روز ڈنمارک کے ضلع کوپن ہیگن میں راسموس پلودان نے ظہر کی نماز کے بعد اسلامک سوسائٹی کی مسجد کے سامنے سر پر ہیلمٹ رکھ کر ایک مرتبہ پھر مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے کو نذر آتش کیا۔سیاستدان کے ساتھ آئے مجمع میں شامل لوگوں نے اشتعال انگیزی سے بچنے کے لیے مسجد سے باہر نکلنے والے افراد کو اس جگہ سے ہٹنے کا کہتے رہے۔ اس دوران ڈینش پولیس نے متعلقہ سڑک بند کردی اور مسجد کے اطراف سخت سیکیورٹی کے اقدامات کیے گئے۔فلسطینی مساجد کے رضاکار خالد السبیحی نے کہا کہ راسموس پلودان نے گزشتہ دو سال سے زائد عرصے کے دوران ڈنمارک کی متعدد مساجد کے سامنے اشتعال انگیز کارروائیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راسموس کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایسا نہ کریں، یہ آزادی اظہار نہیں ہے، یہ ڈینش میں اقلیتی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی ہے۔راسموس پلودان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ وہ ترکیہ اور روسی سفارتخانوں کے باہر بھی اس طرح کا اقدام کریں گے۔واقعے کے بعدترکیہ نے ڈنمارک میں ترکیہ سفارتخانے اور ایک مسجد کے سامنے پولیس کے تحفظ میں قرآن مجید کو شہید کرنے کی اجازت دیے جانے پر لعنت و ملامت بھیجی ہے۔دفترِ خارجہ نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ "سویڈن میں ہماری مقدس کتاب قرآن کے خلاف نفرت انگیز جرم کا ارتکاب اسی اسلام سے نفرت کرنے والے شخص کو آج ڈنمارک کے کوپن ہیگن شہر میں دہرانے کی اجازت دیے جانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ترکیہ کی تمام تنبیہات کے باوجود سویڈن اور ہالینڈ کے بعد ڈنمارک میں سر زد کیے جانے والے "اس نفرت انگیز فعل" کو روکنے میں ناکامی، یورپ میں مذہبی عدم رواداری اور نفرت کو نام نہاد آزادی کے ماحول کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسے خطرناک حد تک اچھالنا انتہائی سنگین اور پُر خدشات ماحول کے جنم لینے کا اشارہ دے رہا ہے۔بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ خطہ یورپ میں لاکھوں انسانوں کی حساسیت کو زد پہنچانے والی اس قسم کی بیہودہ حرکتوں کی اجازت دینا امن و امان کے ماحول میں مل کر زندگی بسر کرنے کو خطرات سے دو چار کر رہا ہے اور یہ چیز روزانہ یورپ کے کسی مقام پر ظہور پذیر ہونے والے نسل پرست، غیر ملکی دشمنی اور اسلام مخالف حملوں کو مزید اچھال رہی ہے۔ہم یورپی معاشرے کے ایک لازمی جزو مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے برخلاف رد عمل کا مظاہرہ نہ کرنے والی ریاستی انتظامیہ کو یاد دہانی کراتے ہیں اور یہ جن کائناتی اقدار کا دعوی کرتے ہیں ان کو پاوں تلے روندھے جانے پر خاموشی اختیار نہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔دفتر خارجہ پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سویڈن کے بعد ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بیہودہ اور جارحانہ فعل کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قرآن پاک کی بےحرمتی ایک اسلاموفوبک حرکت ہے، جو کہ مذہبی منافرت پھیلانے اور تشدد پر اکسانے کے لیےآزادی اظہار کے حق کا کھلم کھلا استحصال ہے ۔ترجمان نے کہا کہ قرآن پاک کی بےحرمتی اس قانونی فریم ورک پر بھی سوالیہ نشان ہے جس کے پیچھے نفرت پھیلانے والے روپوش ہوتے ہیں، اس وقت دنیا کو پرامن بقائے باہمی کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی اور باہمی احترام کی ضرورت ہے ۔ترجمان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری نفرت پھیلانے والوں سے آنکھیں بند نہیں کر سکتی، پاکستان اپنے اس موقف کا اعادہ کرتا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی ذمہ داریوں کے ساتھ آتی ہے ، قومی حکومتوں کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان نسل پرستانہ اور اسلام دشمن کاروائیوں کا سد باب کرے۔پاکستان کے تحفظات سے ڈینش حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے، ہم ڈنمارک سے اپیل کرتے ہیں کہ یہ پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھے، اور ان نفرت انگیز اور اسلاموفوبک حرکات کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر